دروازے پر دستک ہوئی۔ اس نے باہر جا کر دیکھا‘ تین اجنبی
شخص جو اپنی الگ الگ سج دھج رکھتے تھے‘ کھڑے تھے۔ اس نے پوچھا کہ فرمائیے
کیا حکم ہے۔
تینوں نے کہا ہم بھوک سے ہیں، ہمیں کھانے کی حاجت ہے۔ اس نے انہیں ٹھہر
جانے کو کہا اور خود اندر آ گیا اور اندر آ کر اپنی بیوی کو بتایا کہ باہر
تین لوگ آئے ہیں اور کھانے کی حاجت رکھتے ہیں۔ وہ جلدی سے اٹھ کر باورچی
خانے میں گئی اور واپس آ کر بتایا تین لوگوں کا کھانا باورچی خانہ میں
موجود ہے‘ بلا لیں۔
اس نے باہر آ کر انہیں اندر آ جانے کے لیے کہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم میں سے
باری باری ایک اندر آئے گا اور کھانا کھا کر چلا جائے گا۔ وہ بڑا حیران ہوا
کہ یہ کیا بات ہوئی‘ تینوں اکھٹے کھڑے ہیں اور ایک ساتھ کھانا نہیں کھا
سکتے۔ اس نے حیران ہو کر پوچھا کہ آپ کون ہیں۔
ایک نے تعارف کرایا کہ میں دولت ہوں
دوسرے نے بتایا کہ میں شہرت ہوں
جب کہ تیسرے نے بتایا کہ میں محبت ہوں۔
وہ دوبارہ سے اندر آیا اور اپنی بیوی اور اکلوتے بیٹے کو صورت حال سے اگاہ
کیا۔
بیوی نے پہلے دولت کو اندر بلانے کو کہا۔ خاوند نے کہا نہیں شہرت کو پہلے
بلاتے ہیں۔ بیٹے نے اصرار کیا کہ سب سے پہلے محبت کو بلا لیا جائے۔ ان کا
کچھ دیر مباحثہ چلا۔ آخر انہیں بیٹے کی ضد کے سامنے ہتھیار ڈالنا پڑے۔ پھر
اس نے باہر آ کر محبت کو سب سے پہلے گھر میں آنے کی دعوت دے دی۔ اب کہ
تینوں نے کہا کہ ہم اکٹھے ہی تینوں اندر آتے ہیں۔ وہ دوبارہ سے حیران ہوا۔
تب محبت نے اس کی حیرانی ختم کرتے ہوئے کہا: دیکھو میاں جہاں محبت ہوگی
وہاں ہم تینوں کا بسیرا رہتا ہے۔ |