|
|
پاکستان کا شمار دنیا کے ان خوش قسمت ممالک میں ہوتا ہے جہاں پر سال بھر
میں موسم کے تمام رنگ اپنی تمام شدتوں سے دیکھے جا سکتے ہیں- گرمی کے موسم
کے آغاز سے قبل لوگوں کی یہ قیاس آرائی تھی کہ گرمی کی شدت کرونا وائرس کے
خاتمے کا سبب بن سکتی ہے- مگر جون جولائی کے مہینے میں کرونا وائرس کے
متاثرین کی بڑھتی ہوئی تعداد نے لوگوں کے اس نظریے کو غلط ثابت کر دیا اور
اب جب کہ مون سون کے موسم کی آمد آمد ہے تو لوگوں کے اندر یہ سوال بھی سر
اثھا رہا ہے کہ کیا باران رحمت اس موذی وائرس کی ہلاکت کا باعث بن سکتا ہے-
اس حوالے سے ماہرین کی تحقیقات کیا کہتی ہیں اس حوالے سے ہم آپ کو آج
بتائيں گے- |
|
یونیورسٹی آف میری لینڈ چلڈرن ہاسپٹل کی ریسرچ کے مطابق
عام طور پر یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ بارش کا پانی ہر سطح کو دھو کر صاف کر
دیتا ہے تو اس دوران کرونا وائرس بھی اس پانی کے بہاؤ سے بہہ کر صاف ہو
سکتا ہے اور اس کے پھیلاؤ کی شرح میں بھی کمی واقع ہو سکتی ہے- مگر ماہرین
کا یہ ماننا ہے کہ وائرس کسی بھی سطح پر کئی گھنٹوں تک زندہ رہنے کی صلاحیت
رکھتا ہے ۔اور کسی بھی طوفان یا بارش کے باعث یہ بات قرین قیاس ہے کہ پانی
اس وائرس کو اپنے ساتھ بہا کر لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہو- |
|
|
|
اپنی بات کے ثبوت کے طور پر ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ
لوگوں کو وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے صابن سے بیس سیکنڈ تک ہاتھ دھونے کا
مشورہ دیا جاتا ہے تو درحقیقت ہاتھوں کو پانی وائرس سے محفوظ نہیں کرتا
بلکہ صابن کے جھاگ میں یہ خاصیت ہوتی ہے کہ وہ اس وائرس کو ہاتھوں سے اتار
دیتا ہے- اس وجہ سے صرف بارش کا پانی کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کا
باعث نہیں بن سکتا ہے بلکہ بارش کے دوران ایسی اشیا کو چھونے سے جس پر
وائرس موجود ہو اس سے متاثر ہونے کے امکانات موجود ہوتے ہیں- |
|
|
|
اس حوالے سے جیرڈ برٹن نامی ایک سائنسدان جو کہ یونی
ورسٹی آف واشنگٹن میں بطور پروفیسر اور ڈين کام کر رہے ہیں- انہوں نے اپنے
ایک ویڈیو کے ذریعے یہ واضح کیا ہے کہ بارش آپ کی ہوا اور فضا کو دھو ڈالنے
کا باعث ضرور بن سکتی ہے مگر اس بات کو حتمی طور پر بیان نہیں کیا جا سکتا
کہ بارش میں موجود ایک بنچ جس پر بارش سے قبل کرونا وائرس موجود تھا بارش
کے سبب بہہ کر چلا گیا ہے - اس وجہ سے ماہرین تمام افراد کو اس حوالے سے
خبردار کر رہے ہیں کہ بارش میں بھی تمام حفاظتی اقدامات کو جاری رکھیں اور
کرونا سے بچاؤ کے احکامات پر عمل پیرا رہیں- |