It was narrated that Ibn ‘Abbas said:
“The Messenger of Allah (ﷺ) drew aside the curtain when he was sick, and the rows (of worshippers) were behind Abu Bakr. He said: ‘O people, nothing of the glad tidings of prophecy is left except a good dream that a Muslim sees or is seen about him.’”
حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِسْمَاعِيل الْأَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ سُحَيْمٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَشَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السِّتَارَةَ فِي مَرَضِهِ وَالنَّاسُ صُفُوفُ، وَالصُّفُوفُ خَلْفَ أَبِي بَكْرٍ، فَقَالَ: أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ لَمْ يَبْقَ مِنْ مُبَشِّرَاتِ النُّبُوَّةِ إِلَّا الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ، يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَى لَهُ .
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرض الموت میں ( حجرے کا ) پردہ اٹھایا، تو لوگ اس وقت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے ( نماز کے لیے ) صفیں باندھے ہوئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگو! اب نبوت کی خوشخبریوں میں سے کوئی چیز باقی نہیں رہی، سوائے سچے خواب کے جسے خود مسلمان دیکھتا ہے، یا اس کے لیے کوئی اور دیکھتا ہے ۔