اگر میں رمضان میں مر جاؤں تو مجھے جلانا مت بلکہ دفنا دینا ۔۔ ہندو خاتون نے مرنے سے قبل بیٹی سے دفنانے کی خواہش کیوں کی تھی؟

image

بھارت میں کورونا کی تباہ کاریاں عروج پر ہیں، کل تک جو بھارتی مسلمانوں کو اپنا دشمن سمجھتے تھے وہیں آج مسلمانوں سے نماز میں دعائیں کرنے کا کہتے سکھائی دے رہے ہیں۔ اب چونکہ رمضان کا ماہ چل رہا ہے اور ہر کوئی اللہ کی عبادت کرنے میں مصروِفِ عمل ہے۔ رمضان کے تقدس کا خیال صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ غیر مسلم بھی کرتے ہیں۔

بھارت سے ایک خبر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔ بھارتی ریاست پونا کے علاقے اندرا نگر کی رہائشی چھگن بائی کشن اوہال نے مرنے سے قبل اپنی بیٹی سے ایسی خواہش کی تھی جو سن کر بھارتی بھی حیران ہو گئے ہیں۔

بھارتی خاتون کی خواہش

بھارتی خاتون چھگن بائی کشن نے اپنی بیٹی لکشمی سے کہا تھا کہ: '' بیٹی! اگر میں رمضان کے مہینے میں مر جاؤں تو مجھے جلانا نہیں بلکہ دفنا دینا کیونکہ ہم نے سُنا ہے، اس ماہ خُدا بہت مہربان ہوتا ہے، مجھے گھٹیا کی تکلیف نے زندگی بھر سکون لینے نہیں دیا، میں چاہتی ہوں کہ مرنے کے بعد مجھے سکون مل سکے۔''

لکشمی مذید بتاتی ہیں کہ: '' ماں کو گٹھیا کی تکلیف تھی اور گھر میں ان کا علاج ہو رہا تھا پھر اچانک ان کی تکلیف بڑھ گئی اور شیواجی نگر کے جمبو اسپتال لے جاتے وقت راستے میں ہی ماں کی سانسیں ختم ہوگئیں۔ اسپتال کے ڈاکٹر نے ساسون اسپتال سے ڈیتھ سرٹیفکٹ بنوانے کیلئے کہا۔ ان کی لاش کو ساسون اسپتال لے کر گے جہاں ہمیں معلوم ہوا کہ ماں کوکورونا بھی تھا اور ہمیں معلوم نہ تھا۔ موت کا سرٹیفکٹ بننے کے بعد کورونا پروٹوکول کے مطابق آخری رسومات ادا کرنا تھا۔ اس کے بعد اپنی والدہ کو مسلمان کمیونٹی کی مدد سے قبرستان لے کر گئے اور انہیں ان کی آخری خواہش کے مطابق ہی دفنایا گیا۔

لکشمی نے یہ بھی بتایا کہ: '' میری ماں ہمیشہ سے مسلمان پڑوسیوں کے ساتھ مل بانٹ کر رہی ہے اور ہمارے قریبی محلے دار جو مسلمان ہیں وہ ہمارے ہر مشکل وقت میں ساتھ دیتے ہیں۔''


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US