قرآن پاک مسلمانوں کے لئے بہت زیادہ قابلِ محترم اور مقدس کتاب ہے جس کی حفاظت کی ذمہ داری خود اللہ کی ہے۔ غیر مسلمانوں نے پچھلے کچھ سالوں میں قرآن پاک کے بے حرمتی کئی طریقوں سے کی مگر کامیاب نہ ہوسکے۔ حال ہی میں بھارتی شہر تلنگانہ جس کا دارالحکومت حیدرآباد ہے۔
سوشل میڈیا پر الیاس شراف الدین کی ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ:
''
قرآن پاک کے بے حرمتی کرنا بند کریں، آٹھویں جماعت کی معاشرتی علوم کی کتاب کے صفحہ نمبر291 پر ایک دہشت گرد آدمی اسلحہ سے لیس کھڑا ہوا ہے اور اس کے ہاتھ میں قرآن دکھایا گیا ہے، میں پوچھنا چاہتا ہوں سی ایم کے سی آر، کے ٹی آر، اور ایم پی اسد الدین، اویس اکبرالدین اویسی فوری ایکشن لیں۔
''
انہوں نے مزید کہا کہ:
''
نتھورام ونائیک نے مہاتما گاندھی کو مارتے وقت ہاتھ میں قرآن پکڑا تھا، کیا جو فلسطین میں یہودی مسلمانوں کو مار رہے ہیں وہ ہاتھ میں قرآن پکڑے ہوئے ہیں، کیا ہٹلر نے 60 لاکھ یہودیوں کو مارتے ہوئے قرآن ہاتھ میں پکڑا تھا؟ جاننا چاہیئے نتھورام ایک ہندو تھا، ہٹلر بھی عیسائی تھا، جانیئے مارنے والے معصوموں کو کوئی بھی مذہب کے ہوسکتے ہیں، مارنے والا کہیں سے بھی آسکتا ہے، یہ قرآن کی بے حرمتی بدترین گناہ ہے، اس کتاب کے پبلشر کو فوری ایکشن لے کر اس کو تبدیل کیجیئے اور قرآن کے بے حرمتی کو دیکھ کر اس کو تبدیل کریں ورنہ ایک طوفان برپا ہو جائے گا۔
''