ویسے کہنے کو تو ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے لیکن اگر مقبولیت کی بات کی جائے تو پاکستان میں کرکٹ سے زیادہ کوئی کھیل مقبول نہیں۔ لائن آف کنٹرول کے علاقے منڈہول سے تعلق رکھنے والے عادل ریاض بھی کرکٹ کھیلنے کا شوق رکھتے ہیں۔ 20 سالہ عادل پیدائش طور پر دونوں بازو سے محروم ہے، مگر کرکٹ کھیلتے ہوئے چھکے چوکے خواب لگاتا ہے۔
عدل ریاض نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے کرکٹ سے بہت لگاؤ ہے، کپتان کی حیثیت سے ٹیم کو میں چلاتا ہوں۔ اس نے بتایا کہ لوگ مجھے کھیلتا ہوا دیکھ کر حیرت کا اظہار کرتے ہیں۔
عادل بولنگ اور بیٹنگ دنوں بہترین طرح سے کرتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اگر میں معذور کرکٹ ٹیم کا حصہ بن سکتا ہوں تو مجھے ضرور موقع دیا جائے، تاکہ میں آزاد کشمیر کا نام روشن کر سکوں۔
عادل نے ایف ایس سی تک تعلیم حاصل کر رکھی ہے، اور وہ آگے بھی تعلیم جاری رکھنا چاہتا ہے۔ غربت کے باوجود عادل نے پڑھائی نہیں چھوڑی وہ روزانہ 20 کلو میٹر کا سفر طے کرکے ہجیرہ شہر کے اسکول میں پڑھنے جاتا تھا۔
دونوں بازو نہ ہونے کے باوجود عادل اپنا کام خود کرتا ہے۔ اس نے بتایا کہ کبھی گھر والوں نے محسوس ہونے نہیں دیا کہ وہ معذور ہے۔ عادل کا کہنا ہے کہ میرے والدین، استاد اور دوستوں نے ہمیشہ مجھے سہارا دیا۔