قصور کا نام آتے ہی ہم سمجھ جاتے ہیں کہ یہاں تو صرف برائی ہی ہوتی ہے مگر ایسا نہیں ہے کیونکہ ضلعہ قصور میں ایک ایسا گاؤں بھی موجود ہے جسے لوگ حافظ قرآن کا گاؤں یا پھر اللہ کی رحمت والا گاؤں کہتے ہیں، آئیے جانتے ہیں کہ اس بات میں کتنی حقیقت ہے؟
ضلع قصور کے اس گاؤں کا نام ہے اولکھ اوتاڑ، پاکستان میں موجود یہ گاؤں واقعی میں مدینہ کی ریاست کی عکس بندی کرتا نظر آتا ہے کیونکہ یہاں کے ہر گھر میں ایک نہ ایک حافظ قرآن ضرور موجود ہوتا ہے۔
یہی نہیں بلکہ اس گاؤں کے آس پاس 48 مساجد ہیں جن کی مرکزی نماز جمعہ اور نماز عیدین اس گاؤں کی مرکزی مسجد میں ادا ہوتی ہے۔
اپنی نوعیت کے منفرد گاؤں میں لوگ آپس میں لڑئی جھگڑا نہیں کرتے اور مل جل کر رہتے ہیں۔ یہاں پر کل آبادی 5 سے 6 ہزار ہے اور ٹوٹل گھر 800 ہیں۔اولکھ اوتاڑ نامی گاؤں کی مرکزی مسجد کے پیش امام صاحب کا کہنا ہے کہ 1947 کے بعد سے میرے والدصاحب اس علاقے میں آئے اور لوگوں میں دینی تعلیم کو عام کیا۔
ان کا نا م تھا حضرت سلیمان صاحب پورا علاقہ ان کی عزت کرتا تھا اور آج بھی کرتا ہے۔
آج انکے انتقال کو کئی سال بیت گئے جس کے بعد قاری صاحب کے بڑے بھائی قاری محمد عثمان صاحب نے گاؤں کی بھلائی اور دینی تربیت کا فریضہ ادا کیا اور اب انکے سب سے چھوٹے بھائی کو گاؤں والوں نے یہ فریضہ انجام دینے کیلئے مختص کر دیا ہے ۔
تو اب اس دینی فضاء کو برقرار کیسے رکھتے ہیں تو اس سوال کے جواب میں قاری صاحب کا کہنا تھا کہ ہم نے اجتماعی فیصلہ کیا کہ گاؤں میں کیبل اور سوشل میڈیا نہیں آنے دیا جائے گا اور بس گھروں کے بڑے ہی انٹرنیٹ کو بطور معلومات حاصل کرنے کیلئے استعمال کریں۔
ان قاری صاحب کی تما م لوگ بات اس لیے مانتے ہیں کہ انہیں صراطہ مستقیم پر چلانا ان ہی کی زمہ داری ہے مزید یہ کہ گاؤں کے لوگ اس گھرانے کے لوگوں کو "استاد گھرانے" کے لوگ کہہ کر پکارتے ہیں۔
اب تک ملک کے کئی نامورعالم دین، مفکر اور نعت خوان اس گاؤں کا دورہ بھی کر چکے ہیں جبکہ اولکھ اوتاڑ میں اگر ایک گھر میں 4 بچے ہیں تو دو حافظ اور دو عالم دین ہیں۔
About the Author:
Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.