پاکستان میں مہنگائی کی جن بے قابو ہوچکا ہے وہیں وزیر اعظم کے ایک بیان نے لوگوں کے اندر مہنگائی سے سبب لگنے والی آگ کو مزید بھڑکا دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر عمران خان کے اس بیان پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے ملک میں مہنگائی سے متعلق گفتگو کی۔ لوگ عمران خان کی حکومت سے ایک ہی سوال پوچھتے دکھائی دیتے ہیں کہ مہنگائی کب ختم ہوگی؟
وزیر اعظم عمران خان نے پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا نصب العین واضح تھا کہ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست کی شکل دیں گے۔
وزیر اعظم عمران خان کامہنگائی سے متعلق کہنا تھا کہ اب بھی کہتا ہوں کہ پاکستان میں دیگر ملکوں کی نسبت مہنگائی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین ماہ قبل پلان بنایا کہ کس طرح عوام پر مہنگائی کا بڑھتا بوجھ کم کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے آمدنی بڑھتی جائے گی مزید پیسا بچوں کی تعلیم پر لگائیں گے، وزراء اپنے حلقوں میں جائیں اور مستحق خاندانوں کی رجسٹریشن کرائیں، اب تک پاکستان میں شارٹ ٹرم پلاننگ ہوئی اب ہم پہلی بار لانگ ٹرم پلاننگ کررہے ہیں۔ ، کسان کارڈ کے ذریعے کسان کو پانچ لاکھ کا بلاسود قرضہ دیا جائے گا۔
کمر توڑ مہنگائی کے خلاف عوام آج بھی عمران خان کی حکومت کے خلاف سڑکوں پر دھرنے دیتی آرہی ہے۔ ان کا یہی کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت میں آںے سے قبل بڑے خواب دکھائے دکھائے ، لیکن ایک بھی خواب پورا نہ کیا گیا۔
پاکستان میں مہنگائی کم؟ آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟