ایسے کئی کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں کسی شخص کو مردہ قرار دیا جاتا ہے اور وہ کچھ وقت بعد زندہ ہوجاتا ہے۔ اب اس کو ڈاکٹرز کی غلطی قرار دیا جائے یا پھر کچھ اور معاملہ۔
اسی طرح ایک اور واقعہ لاہور میں پیش آیا جہاں ایک بچی کو ڈاکٹرز نے زندہ قرار دیا مگر غسل کے دوران وہ واپس زندگی میں لوٹ آئی۔
لاہور سے تعلق رکھنے والی ٤ سالہ ایک بچی چلڈرن اسپتال میں مردہ قرار دی گئی تھی جو زندہ نکلی۔
ذرائع کے مطابق 4 سالہ بچی کا نام میرب ہے جسے گردوں اور سانس کی تکلیف کے باعث چلڈرن اسپتال لاہور میں منتقل کرایا گیا تھا۔ جہاں ڈاکٹرز نے بچی کے ورثاء انتقال کی خبر دی جس کے بعد وہ بچی کو لے کر فیصل آباد اپنے گھر آگئے۔
ریسکیو ذرائع کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اہل خانہ نے تدفین سے قبل غسل کے دوران بچی کی نبض چلتی محسوس کی جس کے بعد ریسکیو اہلکاروں نے بچی کو طبی امداد فراہم کی بعد ازاں بچی کی سانس اور دل کی دھڑکن بحال ہوگئی۔
فی الحال یہ بات سامنے نہیں آئی کہ بچی کا زندہ ہونا کوئی معجزہ ہے یا پھر چلڈرن اسپتال لاہور کے ڈاکٹرز نے غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے مردہ قرار دے د یا تھا۔ خیال رہے یہ واقعہ گذشتہ روز لاہور میں پیش آیا تھا۔