ملک بھر میں گیس کی شدید قلت ہوگئی ہے۔ ہر کوئی گیس کے رونے رو رہا ہے۔ کوئی الیکٹریکل برنر لے رہا ہے تو کوئی الیکٹرک کا چولہا خرید کر کھانے پینے کا انتظام کر رہا ہے۔ لیکن بڑھتی ہوئی گیس کی ضرورت نے سب کو پریشان کردیا ہے۔ انتظامیہ کا اس حوالے سے کوئی سنجیدہ بیان سامنے نہیں آ رہا۔
وہیں اب کراچی اور ملک کے دوسرے بڑے شہروں میں لوگوں نے گائے کے گوبر سے بنے اپلوں پر کھانا بنانا شروع کر دیا ہے۔ کراچی کے پوش علاقے گلشن اقبال میں بھی صبح 10 بجے سے دوپہر 1 بجے تک گیس نہیں ہوتی اور اس کے بعد بھی اگر گیس آتی ہے تو وہ 4 بجے تک بالکل کم پریشر کی ہوتی ہے۔
میمن گوٹھ کے لوگوں نے تو اب گائے کے گوبر کو استعمال کرنا شروع کر دیا ہے کیونکہ وہاں گیس دن میں صرف 2گھنٹے آ رہی ہے وہ بھی کم سے کم پریشر کی، جس میں کھانا تو دور بچوں کا دودھ بھی گرم نہیں ہو پا رہا۔
صرف شہرِ کراچی میں ہی نہیں اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ اور گوادر میں بھی گیس نہ ہونے کی وجہ سے صرف دیہی علاقے نہیں بلکہ شہری علاقے کے لوگ بھی اپلوں کی مدد سے کھانا بنا رہے ہیں۔