پاکستانی سیاست کب کس موڑ کو مڑ جائے کوئی نہیں جانتا ہے، کل کے دوست آج دشمن بن جائیں یہی پاکستانی سیاست میں ہوتا آیا ہے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسے لمحے کے بارے میں جس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف یہ ت ضرور سوچتے ہوں گے کہ میں نے عمران خان کو سیاست میں آںے کی دعوت کیوں دی تھی۔
یہ بات ہے 1992 کی جب اس کے وقت کے وزیر اعظم شریف کی جانب سے عمران خان کی قیادت میں 92 کا ورلڈ کپ جیتنے پر اعشایہ دیا گیا تھا۔ جبکہ دیگر مراعات بھی دی گئی تھیں۔
اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف عمران خان اور ایک اور شخص کے ساتھ موجود ہیں۔ جبکہ خان صاحب اس انگریز کو نواز شریف سے ملوا رہے ہیں۔
اس دوران انگیرز کی جانب سے سوال کیا گیا کہ آپ عمران خان کو اپنا رائٹ ہینڈ کیوں نہیں لگا لیتے سیاست میں، جس کے جواب میں نواز شریف نے کہا کہ میں نے انہیں کافی دن پہلے یہ آفر دی تھی، کہ سیاست میں آئیں، جس پر عمران خان کے چہرے پر مسکراہٹ تھی اور وہ خاموش رہے۔
شاید یہی وہ وقت تھا جب خان صاحب نے نواز شریف کے مشورے کو سنجیدگی سے لیا تھا، اور شاید اسی مشورے کو دے کر نواز شریف اب تک پچھتا رہے ہیں۔
نواز شریف نے دوران ملاقات یہاں تک کہہ دیا تھا کہ میری آفر اب بھی موجود ہے۔ اب شاید "مجھے کیوں نکالا" کا جواب ہم سب کو مل ہی گیا ہوگا۔