نالوں پر قائم گھروں اور دکانوں کو ہٹانا چاہیئے، وزیر اطلاعات سندھ کے بیان پر آپ کیا رائے دینگے ؟
کراچی میں آج شیر شاہ کے علاقے میں جو واقعہ پیش آیا۔ اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ واقعہ گیس کی پائپ لائن پھٹنے سے ہوا یا کوئی اور فی الحال تفتیشی ادارے بھی کچھ نہیں بتا رہے۔
البتہ نالے پر قائم گھروں، دکانوں اور عمارتوں کو وہاں سے ہٹانا چاہیئے یا نہیں؟ سب سے بڑا سوال اس وقت یہ ہے۔ اداروں کی جانب سے کئی عمارات اور گھروں کو توڑا جا چکا ہے۔ لیکن اتنے بڑے نالے کے پاس عمارات اور دفاتر کا ہونا سوالیہ نشان سے کم نہیں ہے۔
واقعہ پر سندھ کے وزیرِاطلاعات نے اس پر بیان دیا کہ:
''
نالوں پر عمارتوں کا بننا جائز نہیں ہے، غیرقانونی طور پرہونے والی تعمیرات کے خلاف ایکشن لیا جا رہا ہے، نالوں میں قائم کی گئی تجاوزات کو ہٹایا جائے۔ تجاوزات ختم کرنے سے پہلے متاثرین کو جگہ فراہم کی جائے۔ یہاں پر تجاوزات بنانا کسی بھی صورت جائز نہیں نالوں پر تعمیرات کرنے والے اصل ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی ۔
''
اس میں آپ کیا رائے دیں گے؟ کیا آپ کو بھی یہی لگتا ہے؟ اگر حکومت نے اس حوالے سے خاطر خواہ اقدامات شروع سے ہی کر دیئے ہوتے تو آج لاکھوں لوگ بے گھر اور 15 افراد کی زندگی لقمئہ اجل نہ بنتی۔