پاکستان میں 41 سال بعد او ائی سی یعنی اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس ہوا جو کہ پاکستان کے لئے عالمی سطح پر سب سے بڑی کامیابی ہے۔ کیونکہ آج سے قبل ہمارے وزراء اس اجلاس میں شرکت کے لئے دوسرے ممالک جایا کرتے تھے۔ بات کرنے کی کوششیں کرتے تھے، مگر ان کی طرف دیکھنے اور پوچھنے والا کوئی نہ ہوتا تھا۔
آپ نے ماضی میں دیکھا ہوگا کہ میاں نواز شریف کچھ سال قبل جب اس او آئی سی کے اجلاس میں شریک ہونے گئے تو ان کو اجلاس میں خطاب کرنے کے لئے کسی نے نہ بلایا اور وہ تشریف رکھ کر بیٹھے ہوئے تھے۔
ڈاکٹر فضاء اکبر خان نے اپنے فیس بک پیج پر خان صاحب کے اس عمل کو سراہتے ہوئے لکھا کہ:
''
آج سے چند سال پہلے اسی طرح کی سعودیہ میں منعقد کی گئی او آئی سی کانفرنس میں ہمارے ملک کے سربراہ نے اڑھائی گھنٹے انتظار کیا، تقریر کے لیے پرچیاں ملاتے رہے لیکن اُسے بولنے کا موقع نہیں دیا گیا اور آج 41 سال بعد پاکستان نے او آئی سی کانفرنس کی میزبانی کی جہاں تمام اسلامی ممالک کے وزراء خارجہ نے شرکت کی اور کانفرنس کا آغاز پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے خطاب سے ہوا۔
بے شک! وتعز من تشاء وتزل من تشاء!! یعنی اللہ جسے چاہے عزت دے اور جس کو چاہے زلیل اور رسواء کر دے۔
''
صرف ڈاکٹر فضاء ہی نہیں بلکہ عمران خان کے اس قدام پر پورا پاکستان بہت خوش ہے۔ چاہے کوئی عام ہو یا خاص سب ہی خان صاحب کو سراہ رہے ہیں۔