خانہ بدوش ہوں تو کیا ہوا، الیکشن جیتی ہوں ۔۔ ملیے پاکستان کی پہلی خانہ بدوش سیاستدان سے جو صرف برادری کے کہنے پر الیکشن میں کھڑی ہوئی

image

الیکشن ایک ایسا الفاظ ہے جسے سنتے ہی یہ ذہن میں آتا ہے کہ کوئی پیسے والا ہی اس میں جیت سکتا ہے مگر خیبر پختو نخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں کئی ایسے لوگ بھی جیت رہے ہیں جن کا جیتنے کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔

اب آپکو بتاتے ہیں کہ ہوا کچھ یوں کہ خیبر پختونخواہ میں ایک خانہ بدوش بلدیاتی انتخابات جیت گئی جس نے سب کو حیران و پریشان کر دیا۔

اس خاتون کا تعلق خیبر پختونخواہ کے علاقے لوئر مہمند سے ہے، یہ ایک خانہ بدوش خاتون ہے اور اس کا نام شمشاد بیگم ہے۔

یہ آزاد امیدوار کے طور پر اپنے علاقے سے کھڑی ہوئی تھیں اور خواتین کی نشست پر جنرل کونسلر منتخب ہو گئیں۔ یہی نہیں جب یہ اپنے علاقے میں جیتنے کے بعد آئیں تو علاقہ مکینوں نے انکا پرتپاک استقبال کیا۔

نعرے بازی کی اور ہار پہنائے۔ اس موقعے پر شمشاد بیگم سے پوچھا گیا کہ الیکشن میں کھڑے ہونے کا خیال آپ کو کیسے آیا؟ جس پر انہوں نے کہا کہ مجھے میری برادری نے کہا کہ آپ بہت سمجھدار ہیں۔

آگے آنے کا موقعہ آپکو ملنا چاہیے، آپ الیکشن میں کھڑی ہوں۔ تو جیسے ہی میرے الیکشن میں کھڑے ہونے کی خبر علاقے میں پھیلی تو سب نے مجھے سپورٹ کرنے مکمل یقین دہانی کروائی۔

اس کے علاوہ شمشاد بیگم نے کہا کہ بے شک میں ایک خانہ بدوش ہوں لیکن پورے علاقے نے مجھ پر اعتبار کیا ہے اور میں پوری کوشش کروں گی یہ اعتبار نہ ٹوٹے اور علاقے کے جو مسائل ہیں جیسا کہ گیس، بجلی کی لوڈ شیڈنگ، پانی کی عدم فراہمی اور صاف ستھرائی وغیرہ۔ یہ سب مسائل حل کروں۔

اس کے علاوہ میری یہ بھی اولین ترجیح ہو گی کہ اپنے علاقے میں تمام خانہ بدوشوں کو اس جاہلیت کے دور سے باہر نکالو۔ یہی نہیں بلکہ یہ بھی کوشش کروں گی کہ یہ لوگ دوسرے پاکستانیوں کی طرح ایک بھر پور زندگی گزاریں۔

واضح رہے کہ اس بلدیاتی انتخابات میں خیبر پختونخواہ میں اور بھی دلچسپ واقعات دیکھنے میں آئے ہیں جیسا کہ کہیں ساس اور بہو بطور امیدوار ایک دوسرے کی مخالف کھڑی ہو گئیں۔

تو بہو رابعہ بی بی اپنی ساس سے ہار گئی جبکہ ساس دنیا بی بی کے ووٹ ان کے مخالف امیدوار کے برابر نکل آئے جس پر اب دونوں کی ہار یا جیت کا فیصلہ ٹاس پر ہو گا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts