صحرا میں لکڑیاں جلا کر پراٹھے بنائے جاتے ہیں جسے دیسی چینی کے ساتھ کھایا جاتا ہے ۔۔ صحرا چولستان کے گاؤں میں صبح کا ناشتہ کیسا ہوتا ہے؟

image

صحرا میں موجود گاؤں کی صبح کیسے ہوتی ہے؟ یہاں لوگ اتنی طاقتور چیزیں ناشتے میں کھاتے ہیں جو عام انسان ایک وقت کھا لے تو پورا دن بھوک نہ لگے۔

مگر ان کے ہاں کچھ مختلف ماحول ہے۔ آج ہم بات کرنے جا رہے ہیں صحرا میں صبح کیسے ہوتی ہے اور انکا ناشتہ کیسا ہوتا ہے؟

صحرائی علاقہ کوئی بھی ہو شہر سے دور ہوتا ہے اس لیے یہاں لوگ گھر کی بنائی ہوئی اور دیسی چیزوں کا استعمال زیادہ کرتے ہیں۔

یہاں صبح ہوتے ہی عورتیں ناشتے کی تیاری میں لگ جاتی ہیں۔ سب سے پہلے بھینوں کا دودھ نکالا جاتا ہے اور پھر اسی دودھ کی لسی بنائی جاتی ہے اس کے بعد لسی سے مکھن اور دیسی گھی بھی بنایا جاتا ہے۔

اس کے بعد لکڑیاں جلا کر یہ ایک بڑے سے توے پر پراٹھے بناتے ہیں۔ یہ پراٹھے بھی کوئی بازاری یا شہری گھروں کی طرح نہیں ہوتے بلکہ 2 روٹیوں کو جوڑا جاتا ہے اور انکے درمیان میں زیادہ مقدار میں مکھن لگایا جاتا ہے۔

اور اگر جس پراٹھے کے اندر مکھن نہیں رکھا جاتا پھر اسے عام پراٹھے کی طرح بنایا جاتا ہے اور جب بھی کوئی شخص ناشتہ کرنے کیلئے بیٹھتا ہے تو اسے مکھن اور دیسی چینی پراٹھے پر رکھ دی جاتی ہے۔

اب آپ یہاں یہ سوچ رہے ہوں گے کہ اتنی زیادہ مقدار میں بھاری کھانا کھانے سے انہیں کوئی بیماری وغیرہ نہیں ہوتی تو آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ ان لوگوں کو زریعہ معاش صرف مویشی پالنا ہی ہے تو یہ لوگ پورا دن موشی چراتے رہتے ہیں ، گھروں سے باہر رہتے ہیں۔

اور انکی خدمت میں لگے رہتے ہیں اس وجہ سے انکا یہ کھانا اچھی طرح ہضم ہو جاتا ہے اور کھانا ہضم ہونے سے یہ کھانا انہیں بھرپور طاقت فراہم کرتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اس علاقے میں کسی فرد کو بھی شوگر، موٹاپا یا کوئی دوسری بڑی بیماری نہیں کیونکہ یہ لوگ قدرتی چیزیں کھاتے ہیں۔

یہی نہیں بلکہ یہ لوگ اپنی بھینوں کا ایک وقت کا دودھ شہروں میں بیچ دیتے ہیں اور دوسرے وقت کے دودھ کو بچوں کو پلا دیتے ہیں اور رات کے وقت کا دودھ گھر کے کام کاج کیلئے رکھ لیا جاتا ہے۔

حیرت کی بات تو یہ ہے کہ کوئی فریج یا ڈیپ فریزر ہوتا نہیں یہاں تو یہ لوگ بچوں کو پلانے کیلئے دودھ کو پہلے ابال لیتے ہیں اور پھر پورا دن ہلکی آنچ پر دودھ کو پڑا رہنے دیتے ہیں جس سے یہ خراب نہیں ہوتا ہاں ہلکا پیلے رنگ کا ضرور ہوجاتا ہے۔

گھروں کے استعمال کی کچھ ضروری چیزیں تو یہ لوگ شہروں سے لے آتے ہیں مگر یہاں کے لوگوں کی یہ روایت ہے کہ یہ لوگ کھانے میں استعمال ہونے والا گھی اور دہی بازاری استعمال نہیں کرتے۔

اس کے علاوہ یہاں صحرائی علاقوں میں بہت زیادہ گرمی ہوتی ہے اس لیے یہ لوگ مٹی کے بنائے ہوئے گھروں میں رہنا پسند کرتے ہیں، پکے گھر نہیں بناتے۔ یہ مٹی کے گھر بھی کافی بڑے بڑے ہوتے ہیں۔

ان علاقوں کی ایک یہ بھی روایت ہے کہ پورا گھر ساتھ مل کر رہتا ہے مثلاََ اگر کسی کے 4 لرکے ہیں تو وہ اپنے بچوں کو علیحدہ علیحدہ کمرے بنا کر دیتا ہے مگر ایک ہی چار دیواری کے اندر۔

گھر اس چار دیواری کے چاروں کونوں میں بنائے جاتے ہیں اور درمیان میں بچوں کے کھیلنے کودنے کیلئے صحن چھوڑ دیا جاتا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts