اب اسکولوں میں لڑکے اور لڑکیاں ایک ساتھ نہیں پڑھیں گے۔ بات دراصل یہ ہے کہ اب سے چکوال کے سرکاری اسکولوں میں ساتویں سے آٹھویں جماعت تک کے "کو ایجوکیشن " اسکولوں میں سے طالبات کے نام خارج کرنے کا مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر چکوال کی جانب سے کیا گیا ہے۔
اس فیصلے کے بعد چکوال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن اتھارٹی نے طالبات کا نام خارج کرنے کا نوٹس لے لیا ہے اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے فیصلے پر وضاحت دی ہے کہ نام خارج نہیں ہوں گے بلکہ طالبات کو دوسرے اسکولوں میں ٹرانسفر کیا جائے گا۔
یہی نہیں بلکہ چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن اتھارٹی نے غلط مراسلہ بھیجنے پر ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر چکوال سے جواب طلب کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر چکوال کی جانب سے اب ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی جانب سے جاری کیا گیا مخلوط تعلیم پر پابندی کا نوٹیفکیشن ہی معطل کر دیا گیا ہے۔