پاکستانی شکاری ساجد حسن نے 42 انچ کے سینگوں والے ہمالیائی آئی بیکس کا شکار کرلیا۔
صوبے گلگت بلتستان میں موسم سرما میں ٹرافی ہنٹنگ کے مقابلے شروع ہوچکے ہیں۔ حکومتی سرپرستی میں ہونے والے اس مقابلے میں دنیا بھر میں موجود شکاری پاکستان کا رخ کرتے ہیں۔ جبکہ اس مقابلے میں شرکت کیلئے شکاری محکمہ وائلڈ لائف کو بھاری فیس بھی ادا کرتے ہیں۔
ان مقابلوں کے ذریعے فیس کی مد میں حاصل ہونے والا بڑا حصہ مقامی آبادی کی فلاح و بہبود کے لئے خرچ کیا جاتا ہے۔
شکار کے بعد کیا کیا جاتا ہے؟
اگر ہم بات کریں ہمالیائی آئی بیکس کے شکار کی تو محکمہ جنگلی حیات، شکار کیے جانے والے ہمالیائی آئی بیکس کے سینگوں کی پیمائش کرتے ہیں۔ جس کے بعد ان سینگوں کو شکاری کے حوالے کردیا جاتا ہے جو کہ ان کیلئے بڑے اعزاز کی بات ہوتی ہے۔
جبکہ شکاری ان سینگوں کو زندگی بھر اپنے ساتھ رکھتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی مانا جاتا ہے کہ 40 انچ بڑے سینگوں والے شکار کا شمار اچھے شکاری کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ نومبر کے مہینے میں شروع ہونے والے مقابلے اپریل میں اختتام پذیر ہوتے ہیں۔