پاکستان ہے یہاں کی عوام کچھ بھی کھا لیتی ہے آج ہم آپکو بتائیں گے کہ کیسے سرف سے دھولے کینو عوام کو کھلائے جا رہے ہیں۔
بات دراصل یہ ہے آج کل ایک وڈیو بہت گردش کر رہی ہے جس میں صاف ہم دیکھ سکتے ہیں کہ جب ریڑھی بان سے سوال کیا جاتا ہے کہ کینو کو سرف میں کیوں دھ رہے ہو۔
تو وہ کہتا ہے کہ یہ کام یہاں لاہور میں سب کرتے ہیں اگر میں نے کر لیا تو کیا ہوا؟ تو جب اس سے پوچھا گیا کہ یہ سرف والی کینو کھانے سے لوگ بیمار نہیں ہو جائیں گے۔
اور ان کی صحت پر برا اثر پڑے گا تو ریڑھی بان نے انتہائی دلچسپ انداز میں جواب دیا جب 3 سال سے لاہوریوں نے گدھے کا گوشت کھا لیا تو۔
تب انہیں کچھ نہیں ہوا تو یہ سرف والے کینو سے کیا ہوگا ، یہ کام تو بس اس لیے کیا جاتا ہے کہ کینو اچھے طریقے سے صاف ہو جائیں اور یہ خریدار کو چمکدار نظر آئیں۔
جبکہ حقیقت اس کی ہم آپکو بتاتے ہیں کہ اس طرح کے کینو پورے ملک میں ہی فروخت ہو رہے ہیں صرف لاہور میں ہی نہیں، مزید یہ کہ جب ان کینوؤں کو سرف سے دھویا جاتا ہے تو اگر اس کی جلد میں کہیں کو ئی سوراخ ہو تو یہ سرف اس کے اندر چلا جاتا ہے۔
اور پھر پورے دن دوکان پر جب یہ پڑے رہتے ہیں تو سڑک پر سے گزرنے والی
گاڑیوں کا دھواں اور مٹی اس میں جزب ہو جاتا ہے۔
پھر جب یہی سرف سے دھوئے ہوئے کینو کھاتے ہیں تو یہ سارا گند ہمارے جسموں میں جا کر مہینوں مہینوں کیلئے ہمیں بیمار کر دیتا ہے اور ان کینوؤں کو کھانے سے ہیضہ، پیٹ درد اور دیگر بیماریاں لگنے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔