کیا آپ چوس بھی سکتے ہیں کہ شہر قائد جیسے شہر میں چھوٹا سا افغانستان بھی ہوسکتا ہے؟ یقیناً آپ کو یہ شاید مذاق لگے لیکن یہاں ایسا مقام موجود ہے جہاں جاکر ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آپ افغانستان میں آگئے ہوں۔
حیرت کی بات تو یہ ہے کہ اس جگہ کو کہتے بھی "منی افغانستان" ہیں جہاں افغان نسل کے بکرے دنبے مصالحہ جات اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء موجود ہیں۔
تو آیئے جانتے ہیں کراچی میں موجود منی افغانستان کیسا دکھتا ہے اور وہاں کے لوگ اس بارے میں کیا بتاتے ہیں۔
منی افغانستان میں تمام ثقافت کے رنگ آپ کو نظر آئیں گے۔ علاقہ مکین نے ڈیجیٹل پاکستان کے ویب چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میری پیدائش یہیں ہوئی ہے اور یہاں پر سب مل جل کر رہتے ہیں، سب ساتھ بیٹھ کر کھاتے ہیں اور یہاں بالکل پرسکون ماحول ہے۔ شہری نے بتایا کہ اس علاقے میں 1800 فلیٹس اور دوکانیں 800 تک ہیں۔ مختلف شہروں سے یہاں اس علاقے میں لوگ خریداری کے لیے تشریف لاتے ہیں۔ علاقہ مکین کا کہنا تھا کہ ہمیں یہاں کوئی پریشانی نہیں ہے۔
یہاں کاروبار کا بھی کوئی مسئلہ نہیں، یہاں تک ، دوکاندار کاروبار کھلا چھوڑ کر نماز پڑھنے چلے جاتے ہیں۔ یہاں کے لوگ بھائی چارے کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں۔
منی افغانستان میں افغان نسل کے دمبے اور افغانی نان بھی فروخت کیے جاتے ہیں۔ ایک افغانی نان کی قیمت 50 روپے بتائی گئی ہے۔
مذکورہ علاقے کے ایک اور باسی کا کہنا تھا کہ ہمارے علاقے میں چوری اور ڈکیتی نا ہونے کے برابر ہے، بہت ہی کم کسی چھوٹی موٹی چوری کا سنا ہے لیکن یہان امن و سکون سے لوگ زندگی گزار رہے ہیں۔
لوگوں کا کہنا تھا کہ یہاں ہمیں افغانستان کی کمی بالکل محسوس نہیں ہوتی یہاں پاکستانی اور افغان بھائی سب ایک ساتھ مل جل کر رہتے ہیں۔
خیال رہے منی افغانستان کراچی کے علاقے الاآصف اسکوائر کے اندر لگتا ہے۔