اسلام میں کسی قسم کی کوئی زور زبردستی نہیں ہے۔ کوئی غیر مسلم اگر اسلام قبول کرتا ہے تو یہ اس کی اپنی مرزی کے مطابق ہوتا ہے۔ اس لیے کہا جاتا ہے کہ اللہ جسے چاہے ہدایت عطا کردے۔
یہی ہدایت ایک ہندو نوجوان کو بھی ملی جب اس نے اسلام کی خوبصورتی کو دیکھتے ہوئے اسی مذہب کو اپنانے کا فیصلہ کیا۔
ایک نجی ویب سائٹ کے مطابق جیکب میں ایک ہندو نوجوان نے کلمہ پڑھ کر اسلام قبول کیا۔ہندو نوجوان کا نام پریم عرف سونو جس کی ولدیت ستیا پال ہے جس نے درگارہ امروٹ شریف پہنچ کر مسلمان ہونے کا فیصلہ کیا۔
کلمہ طیبہ پڑھ کر مسلمان ہونے والے پریم کمار نے اپنا نام تبدیل کر کے عبد الصمد رکھ لیا ہے۔
نو مسلم عبد الصمد جیکب آباد کی عدالت میں پیش ہوا جہاں اس نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔عبد الصمد نے بتایا کہ میں اپنی مرضی سے مسلمان ہوا ہوں کسی نے زور زبردستی نہیں کی۔
ہندو نوجوان کے مسلمان ہونے کی خوشی میں مولوی نصر اللہ گھنیو اور دیگر نے عدالت پہنچ کر نو مسلم کو پھلوں کا ہار پہنا کر مبارک باد پیش کی۔