ریسٹورنٹ میں زندہ مچھلی اور مرغی خود پکڑیں ۔۔ کراچی کا پہلا ایسا ریسٹورنٹ جہاں زندہ مرغی اور مچھلی لوگوں کس نئے انداز سے کھلائی جا رہی ہے؟

image

کبھی آپ نے یہ سنا ہے کہ مچھلیاں، مرغیاں اور بٹیر آپ خود پکڑیں اور اپنے سامنے اسے بنوائیں پہلے تو صرف یہی ہوتا تھا کہ کراچی میں کیماڑی کے پوائنٹ پر آپکو تازہ ابھی ابھی پکڑئی ہوئی مچھلی مل جاتی تھی۔

مگر اب پاکستان میں ایک ایسا مسٹر لائیو ریسٹورنٹ کے نام ایک ریسٹورنٹ کا نام سننے میں آرہا ہے جہاں آپ مچھلیاں، مرغیاں اور بہت کچھ خود پکڑتے ہیں۔

یہ انتہائی منفرد اور پاکستان کا پہلا لائیو ریسٹونٹ کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں قائم ہے جو ہر گزرتے دن کے ساتھ اپنی مقبولیت میں اضافہ کرتا جا رہا ہے۔ یہ آئیڈیا انہیں چین، ملائشیا اور جاپان جیسے بڑے ممالک کو دیکھ کر آیا۔

ہوٹل کے مالک محمد امتیاز رضا کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس اس وقت کھارے اور میٹھے پانی کی مچھلیاں جیسا کہ ڈانگری، دہیا، دندیا اور مشکا وغیرہ کافی بڑی تعداد میں پائی جاتی ہیں۔

اب آپ یہ سوچ رہے ہوں گے کہ خود کیسے پکرتے ہیں یہ تو ایک ریسٹورنٹ ہے کوئی دریا یا سمندر تو ہے نہیں تو مچھلی پکڑنے کیلئے بڑے بڑے ایکیوریم بنائے گئے ہیں جہاں سے آپ اپنی مرضی کی مچھلی ایک ٹوکری کی مدد سے پکڑ سکتے ہیں۔

اسی طرح بڑے بڑے پنجر بھی بنائے گئے ہیں جہاں مرغی اور بٹیر پائے جاتے ہیں۔

ابھی اس لائیو ریسٹورنٹ کو کھلے 2 ماہ ہی ہوئے ہیں لیکن پرانے زئقوں سے ہٹ کر ان کے پاس کچھ انتہائی منفرد اور عربی زائقوں کا فن بھی ان کے کاریگر جانتے ہیں جو کہ انکی مقبولیت کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔

مزید یہ کہ مسٹر لائیو کے مالک کا کہنا تھا کہ دکھنے میں تو یہ بہت آسان معلوم ہوتا ہے کہ ایکیوریم میں مچھلیاں رکھ دیں اور پکر کے بنا لیں مگر ایسا نہیں ہے۔

کیونکہ مچھلیوں کے ایکیوریم میں ہمیں پانی بالکل تازہ اور فریش رکھنا پڑتا ہے اور آکسیجن کا بھی انتظام کرنا پڑتا ہے یہی وجہ ہے کہ جب حیدری سے لے کر ہمارے پاس یہاں نارتھ ناظم آباد تک مچھلیاں آتی ہیں۔

تب بھی انہیں صاف پانی اور آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر یہ سب نا کیا جائے تو ان میں زائقہ نہیں رہتا۔

اس کے علاوہ ہمارے یہاں یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ مچھلی پر اتنا بھی مصالحہ نہ لگا دیا جائے کہ اس کا اپنا زائقہ ختم ہو جائے کیونکہ گاہک تو پھر صرف مصالحہ ہے کھائے گا مچھلی تو نہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts