مری سیاحوں کے لیے کھل گیا، لیکن مری کے لوگ سدھرے نہیں، لوگوں کو اب کن طریقوں سے تنگ کر رہے ہیں؟

image

مری پاکستان کا وہ علاقہ ہے جس سے اب پاکستانیوں کو نفرت ہو گئی ہے یہی وجہ ہے کہ اب مری کے باسی بھوکے مرنے لگے ہیں۔

ویسے تو حکومت پاکستان نے مری میں لوگوں دوبارہ سے سیر و تفریح کی غرض سے جانے کی اجازت دے دی ہے مگر اب بھی یہاں سناٹا ہے۔

سناٹا ہو بھی کیوں نہ مری کے لوگ اپنی روزی کے دشمن خود ہی بنے ہوئے ہیں کیونکہ ڈرتے ڈرتے جو سیاح یہاں دوبارہ سے آ رہے ہیں ان میں سے ایک خادم عباس نامی سیاح کہتے ہیں کہ یہ لوگ گاڑیاں پارک کرنے نہیں دے رہے۔

اور ہوٹلوں کے کرائے بھی بہت زیادہ ہیں ابھی تک جو انسان کی پہنچ سے باہر ہیں۔

ہاں حو مت تو ایکشن میں ہے ہی کیونکہ روڈ اب صاف ہیں اور ٹریفک کی روانی بھی مسلسل ہے۔

لیکن اب ایک مری کے ہی ہوٹل کے مالک فیصل عمر عباس کہتے ہیں کہ مری مری ہے، ہم عباسی لوگ بڑے مہمان نواز ہوتے ہیں، کچھ لوگ میڈیا پر ہمارے خلاف پرو پیگینڈا کر رہے ہیں۔

لیکن اب اس حادثے کے بعد کام تو بالکل ختم ہو گیا ہے جس کی ایک اور وجہ یہ بھی ہے کہ پورے ملک میں اسکول دوبار سے کھل گئے ہیں تو لوگ اب گھومنے پھرنے نہیں آ رہے ہیں۔

مگر ہمیں اللہ سے امید ہے جس نے ہمیں کورونا وائرس میں روزی دی وہ ابھی بھی دے گا ۔اس کے علاوہ ایک دوکان والے نے کہا کہ یہ جی۔پی۔او چوک ہے جہاں ہم لوگ صبح 8 بجے سے لے کر رات 2 بجے تک بیٹھے رہتے تھے رش ہی اتنا ہوتا تھا۔

مگر صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک فارغ بیٹھے رہتے ہیں کوئی نہیں آتا بس اکا دکا لوگ آجاتےہیں کیونکہ لوگ مری سے خوف زدہ ہیں ۔

واضح رہے کہ مری جیسے مشہورو معروف سیاحتی مقام کی یہ حالت ان ہی کی اپنی وجہ سے ہوئی کیونکہ تفصیلات کے بقول یہاں لوگوں کو انتہائی مہنگی مہنگی اشیاء فروخت کی گئیں اور شدید برفباری میں کمرے رہنے کو نہیں دیے گئے۔

جس کی وجہ سے لوگ اپنی گاڑیوں میں ہی رات رہے اور گاڑیوں میں ہی مر گئے۔

اس افسوسناک حادثے میں 22 سے زائد لوگوں کی جانیں گئیں جس کے باعث حکومت پاکستان کی جانب سے مری کو آفت زدہ علاقہ قرار دے دیا گیا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts