سانحہ مری کے وقت جہاں ہر کوئی مری والوں کو برا بھلا کہہ رہا ہے انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے۔ ان کو مہمانوں کی عزت نہ کرنے والے کہا جا رہا ہے وہیں کئی ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے ان لوگوں کی مدد کی، انہیں اپنے گھروں میں جگہ دی۔ ہوٹل مالکان کو برا بھلا کہہ رہا ہے۔ نجی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک ہوٹل مالک نے بتایا کہ:
''
اس ایریا کے لوگوں نے مری آنے والے سیاحوں کی خوب مدد کی۔ ان کو رہنے کے لیے جگہ دی۔ ہم نے خود اپنے ہوٹل میں 7 جنوری کی رات لوگوں کو فری میں جگہ دی۔ ہمارے ہوٹل میں 1500 کے قریب لوگ ٹہرے تھے۔ اگر ہم ان کو اپنے پاس جگہ نہ دیتے تو شاید 1 ہزار سے زائد اموات ہو جاتیں۔
''
ملتان کی ایک فیملی ہمیں مالٹے بھیجتی کبھی کچھ بھیجتی۔ لوگوں نے مل کر ایک دوسرے کی بہت مدد کی ہے۔ جن لوگوں نے مدد نہیں کی اور ہوٹل مالکان نے غلط رویہ اختیار کیا ہم سب مل کر ان کے خلاف پیٹیشن دائر کر رہے ہیں۔ ان کا احتساب ہونا چاہیے اور مری میں باقاعدہ ہوٹل منیجمنٹ سسٹم کو بہتر کیا جائے۔