اگر ہم فیملیز کو فری میں جگہ نہ دیتے تو شاید 30 نہیں بلکہ 1 ہزار اموات ہو جاتیں ۔۔ مری کے ایک ہوٹل مالک نے مذید کیا بتایا؟

image
سانحہ مری کے وقت جہاں ہر کوئی مری والوں کو برا بھلا کہہ رہا ہے انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے۔ ان کو مہمانوں کی عزت نہ کرنے والے کہا جا رہا ہے وہیں کئی ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے ان لوگوں کی مدد کی، انہیں اپنے گھروں میں جگہ دی۔ ہوٹل مالکان کو برا بھلا کہہ رہا ہے۔ نجی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک ہوٹل مالک نے بتایا کہ: '' اس ایریا کے لوگوں نے مری آنے والے سیاحوں کی خوب مدد کی۔ ان کو رہنے کے لیے جگہ دی۔ ہم نے خود اپنے ہوٹل میں 7 جنوری کی رات لوگوں کو فری میں جگہ دی۔ ہمارے ہوٹل میں 1500 کے قریب لوگ ٹہرے تھے۔ اگر ہم ان کو اپنے پاس جگہ نہ دیتے تو شاید 1 ہزار سے زائد اموات ہو جاتیں۔ ''
ملتان کی ایک فیملی ہمیں مالٹے بھیجتی کبھی کچھ بھیجتی۔ لوگوں نے مل کر ایک دوسرے کی بہت مدد کی ہے۔ جن لوگوں نے مدد نہیں کی اور ہوٹل مالکان نے غلط رویہ اختیار کیا ہم سب مل کر ان کے خلاف پیٹیشن دائر کر رہے ہیں۔ ان کا احتساب ہونا چاہیے اور مری میں باقاعدہ ہوٹل منیجمنٹ سسٹم کو بہتر کیا جائے۔

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts