نور مقدم کیس اس وقت اپنے اہم ترین موڑ پر ہے۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق ڈی این اے رپورٹ میں قتل ہونے والی نور مقدم کے ناخنوں میں ملزم ظاہر جعفر کا ڈی این کے پایا گیا ہے جبکہ نور کا خون بھی ظاہر کی قمیض پر موجود تھا جس کی تصدیق ڈی این اے رپورٹ سے کی گئی ہے۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ جس کمرے سے ظاہر کو گرفتار کیا گیا وہاں سے آہنی مکا اور سوئس چاقو بھی ملا ہے جس پر نور کا خون لگا ہوا تھا۔ جبکہ تفتیشی افسر کے مطابق گرفتاری کے وقت ملزم ظاہر جعفر کے کپڑوں پر نہ تو خون تھا اور ہی آلات پر اس کے پرنٹس تھے البتہ آئی جی اسلام آباد نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ نور مقدم کیس کو بہترین طریقے سے جانچا جائے گا اور کیس میں ہونے والی تمام پیشرفت سے انھیں آگاہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 27 سالہ نور مقدم کو اس کے دوست ظاہر جعفر نے انتہائی ظالمانہ طریقے سے قتل کردیا تھا جس کے بعدملزم کو فوری گرفتار کیا گیا۔ عوام نور مقدم کیس میں جلد سے جلد انصاف ہونے کے منتظر ہیں۔