انسا ن یہی سوچتا ہے کہ وہ کس طرح زیادہ سے زیادہ پیسے کما لے۔ اس کا راز آج ہم آپکو بتانے جا رہے ہیں۔ ماجرا دراصل یہ ہے کہ ایک ایسا پاکستانی بھی ہے جو خرگوش سے لاکھوں روپے کما رہا ہے۔
اس شخص کا نام ہے ملک وقاص علی جو کہ ایک میڈیسن فیکٹری میں بطور سیلز مینیجر ملازمت کیا کرتھے اور یہی سوچتے تھے کہ کیسے زیادہ پیسے کماؤں اور اپنا ہر خواب پورا کر سکوں۔
پھر ایک دن پنجاب کے شہر چکوال کا یہ رہائشی اپنی نوکری چھوڑآیا اور کاروبار کرنے کا سوچا۔ زہن میں خرگوش پالنے کا خیال آیا اور اسی کو کاروبار کی شکل میں ڈھالا نوکری چھوڑنے پر جو رقم کمپنی سے ملی اس ڈیڑھ لاکھ کے خرگوش لے لیے جو مر گئے۔
کیونکہ تجربہ نہیں تھا پھر بھی ہمت نہیں ہاری اور 3500 ہزار سے دوبارہ یہ کاروبار شروع کیا۔
لیکن دوبارہ کام شروع کرنے سے پہلے میں تھوڑا مایوس ہو گیا تھا کیونکہ والدین نے کہا کہ نکل جا گھر سے کبھی مت آنا اور جو یہ خرگوش بچ گئے ہیں انہیں بھی لے جا۔
مگر جب کورونا وائرس میں آن لائن بزنس کو فروغ ملا تو اس میں ملک وقاص بھی شامل تھے جن کا کاروبار 1 سال میں کروڑوں کا ہو گیا۔
آج ان کے پاس 16 اقسام کے خرگوش پائے جاتے ہیں جن میں ٹیڈی بیئر بلیو آئیز، ہالینڈ بلیو آئز اور نیوزی لینڈ وائٹ نامی نسل کافی مقدار میں پائی جا تی ہے۔ یہ ایک انٹرینشنل معیار کا اور پاکستان کا پہلا خرگوش پالنے کا فارم ہے۔
جہاں لوگوں کو مکمل ٹریننگ دی جاتی ہے اور بتایا جاتا ہے کہ کس طرح آپ 2 لاکھ میں مکمل طریقے سے ایک اچھا کاروبار شروع کر سکتے ہیں۔
مزید یہ کہ یہاں آج ان کے فارم میں اتنے برے بڑے خرگوش ہیں جنہیں دیکھنے کے بعد بے ساختہ منہ سے نکلتا ہے کہ یہ تو پورا بکرا ہے۔
ان طاقتور اور تندرست خوگوش کو کوئی علیحدہ خوراک نہیں کھلائی جاتی بلکہ عام سی سبزیاں گھاس وغیرہ کھال دیے جاتے ہیں ہاں البتہ ڈاکٹر ضرور رکھا گیا ہے جو کہ انہیں ہر طرح کی بیماریوں سے بچائے رکھتا ہے۔