موٹر سائیکل پر بہن کو لے کر جا رہے تھے کہ اچانک ٹریکٹر نے ٹکر مار دی ۔۔ ایک ایسا حادثہ جس نے بھائی کی جان لے لی اور بہن کو معذور کردیا

image

روزانہ دنیا بھر کے شہروں میں لوگ مختلف حادثات کا شکار ہوکر زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ کتنے ہی ہنستے کھیلتے گھر اچانک ہونے والے حادثات کی وجہ سے اُجڑ جاتے ہیں اور پھر ساری زندگی کے لیے وہ حادثہ ان کے لیے ایک خوفناک خیال بن جاتا ہے۔

پاکستان میں بھی اس طرح کے خوفناک حادثات روزانہ کا معمول بن گئے ہیں اور شہری احتیاط کا دامن نہ تھامتے ہوئے موت کے گڑھے میں جا گرتے ہیں۔

ایک ایسا ہی دلخراش واقعہ اسلام آباد میں پیش آیا جہاں ایک بھائی اور بہن افسوسناک حادثے کا شکار ہوئے اور پھر حالات ایسے بدلے کہ دیکھ کر کوئی بھی آبدیدہ ہوجائے۔

موٹر سائیکل سے گرنے والی بہن نے یوٹیوب چینل ڈیجیٹل پاکستان کو انٹرویو میں بتایا کہ میں اور میرے بھائی شہباز بائیک پر جا رہے تھے کہ پیچھے سے ٹریکٹر ٹرالی ٹکرائی اور ہم اسی دوران موٹر سائیکل سے گر گئے۔

خاتون نے بتایا کہ جب ہم دونوں موٹر سائیکل سے گرے تووہ ٹریکٹر ٹرالی ہمارے اوپر سے گزر گئی، میرا بھائی تو موقع پر فوت ہوگیا اور میں بے ہوش ہوگئی تھی اور میری حالت بھی بہت تشویشناک تھی۔

خاتون نے بتایا کہ جب لوگ جمع ہوئے تو وہ ہماری مدد کرنے میں مصروف ہوگئے تھے تو اس دوران کسی نے ٹرالی کا نمبر نوٹ نہیں کیا تھا۔خاتون نے بتایا کہ میری ریڑھ کی ہڈی پر بھی گہری چوٹ آئی۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز نے میرا علاج کیا میری ٹانگ میں راڈ لگائی اور مجھے دوائیاں دے کر چند روز بعد اسپتال سے ڈیسچارج کر دیا۔ حادثے کا شکار بننے والی خاتون نے بتایا کہ میرا ایک ہی بھائی تھا جس نے پورے گھر کی ذمہ داری سنبھالے ہوئی تھی۔ میرا بھائی الیکٹریشن کی نوکری کرتھا تھا۔ لیکن حالات اب پہلے جیسے نہیں رہے اور ہمارے پاس وسائل بھی موجود نہیں جس سے گھر کے اخراجات پورے ہوسکیں۔

حادثے میں جاں بحق ہونے والے شہباز کی والدہ نے بتایا کہ ہم سے جو قیامت گزری ہے یہ ہم لوگ ہی جانتے ہیں۔ انہوں نے بڑے دل کے ساتھ یہ بھی کہا کہ ایسا جس نے بھی کیا ہم نے اسے معاف کردیا۔ فوت ہونے والے شہباز کی والدہ نے حکومتِ وقت سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کہ وہ میری بیٹی کا علاج کرائیں تاکہ وہ اپنے پیروں پر کھڑی ہوسکے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts