اس دنیا میں آج ہر دوسرا آدمی پریشان ہے اور انسان چاہتا ہے کہ اس کے مسئلے مسائل فوراََ حل ہوں اس کیلئے وہ مساجد اور مزاروں میں جا کر عبادات کرتا ہے اور دعائیں بھی مانگتا ہے۔
مگر اب اسی طرح کا ایک ہوٹل "لال قلندر" وجود میں آ گیا ہے جہاں لوگ کھانا کھانے کے ساتھ دعائیں بھی مانگ جاتے ہیں۔
یہ ہوٹل لاہور کےعلاقے جوہر ٹاؤن میں کینال روڈ پر واقع ہے۔ اس ہوٹل کی خاص بات یہ ہے کہ اس انتہائی خوبصور ہوٹل کا مالک کوئی مرد نہیں بلکہ ایک خاتون ہیں اور ان کا نام ماریہ نظیر ہے۔
بقول ہوٹل کی مالکن کہ، یہاں آ کر اکثر لڑکیاں اس لیے دعا مانگتی ہیں کہ اس کا پورا ماحول ہم نے مزاروں والا رکھا ہوا ہے۔
اور دوسری جگہوں سے یہاں پرانے درخت لا کر زمین میں لگائے ہیں جس کی وجہ سے لڑکیاں ایک درخت پر منت کے دھاگے باندھ جاتی ہیں۔ مگر ایسا کچھ نہیں بس یہاں کا ماحول ہی ایسا بنایا گیا۔
اس کےعلاوہ اب بات کرتے ہیں کہ اس ہوٹل کے کھانوں میں کیا کیا خاص ہے۔ یہاں کے سب سے زیادہ مشہور لال پراٹھے ہیں۔
یہ پراٹھے اس وجہ سے مشہور ہیں کیونکہ اس میں معدہ نہیں ملایا جاتا بلکہ لال آٹا استعمال کیا جاتا ہے یہی نہیں بلکہ یہاں مچھلی، کڑاہی، مٹن، باربی کیو، برگر اور پاستا سب ایک ہی چھت کے نیچے ملتا ہے جس کی وجہ سے یہ لال قلندر نامی ہوٹل دنوں میں ہی لاہوریوں کے دلوں میں گھر کر گیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ایک معروف فوڈ بلاگر کہتی ہیں کہ یہاں کا ماحول سکون دے ہے، بہت کھلی جگہ ہے سکون سے بیٹھ کر مختلف اشیاء سے لطف اندوز ہوتے ہیں تو پھر کہیں اور جانے کی کیا ضرورت ہے۔
واضح رے کہ ہوٹل کی مالکن کہتی ہیں کہ اس ہوٹل کو تیار کرنے میں میری پارٹنر ، میرے شاگردوں اور میرا بہت بڑا ہاتھ ہے انہی کی وجہ سے آج یہ لال قلندر ہوٹل آپکے سامنے بن کر کھڑا ہے۔
اس خبر سے متعلقہ تمام معلومات میرا پاکستان نامی فیس بک چینل سے حاصل کیں ہیں۔