انسان صفر( زیرو) سے شروع کرتا ہے اور پھر محنت کرتے کرتے وہ اس قابل بنتا ہے کہ اپنا کُنبہ سنبھال سکے۔ ایسے لوگوں کو اللہ کامیاب بھی کرتا ہے جو شروعات سے محنت کرنے کے عادی ہوتے ہیں اور پھر اپنی زندگی میں ایک اونچا مقام حاصل کرتے ہیں۔
Hamariweb.com آج آپ کو ایک ایسے ہی باہمت اور محنت کش شخص کی کہانی بتانے جارہی ہے جس نے اپنے بچپن سے کپڑے بیچنے کا کام کرنا شروع کیا اور آج وہ ایک بڑی کاروباری شخصیت ہیں۔ اِن جیسے شخص کی محنت بہت سے نوجوانوں کے لیے ایک بہترین مثال اور وہ ان کے لیے مشعل راہ ہیں۔
ان معروف کاروباری شخصیت کا نام شیخ اکرام ہے جنہوں نے سائیکل پر کپڑے بیچنے کا کام شروع کیا اور آج وہ بڑے شاپنگ مالز کے مالک ہیں۔
شیخ اکرام نے ایک ویب ٹی وی کو انٹرویو میں بتایا جب ہم سن 1977 میں واہ کینٹ آئے تو ہم سائیکل پر کپڑے فروخت کیا کرتے تھے، اور سائیکل پر ہی روزانہ تیس سے چالیس میل سفر طے کرتے تھے۔
مشہور کاروباری شخصیت نے بتایا کہ کپڑے بیچنے کا کام میرے دادا نے شروع کیا تھا اور پھر ان کے بعد میرے والد اور میں نے شروع کیا۔ میں اپنے والد کے ساتھ جگہ جگہ جا کر کپڑے بیچتا تھا۔
انہوں نے اپنے مشکل حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے ہمارے پاس سائیکل خریدنے تک کے پیسے نہیں تھے لیکن آج اللہ نے میرے کاروبار میں اتنی برکت ڈال دی ہے کہ میں نے اپنے شاپنگ مال کی شاخیں ملک کے مختلف شہروں میں بھی شروع کیں۔
شیخ اکرام نے بتایا کہ میں نے اٹک اور ہری پور میں بھی شاپنگ مال قائم کیا ہوا ہے۔
شیخ اکرام کے مطابق انہوں نے ایک ایک چھوٹا سا کھوکا جو کہ 275 روپے ماہانہ کرائے پر لیا تھا اور ساڑھے 3 روپے گز میں یہ کپڑا بیچا کرتے تھے۔ اس چھوٹے سے کھوکے سے شیخ اکرام نے پائی پائی روپیہ جمع کر کے ایک کنال کی جگہ خریدی تھی۔ کچھ رقم انہوں نے اپنے بھائی سے ادھار لیئے اور پھر ۔ اس کے بعد کمیٹی ڈال کر اپنے بھائی کو انہی پیسوں کو واپس کیا اور چار لاکھ والی جگہ پر ایک بڑا الفیصل مال قائم کیا۔