قومی شناختی کارڈ تو ہر پاکستانی کا حق ہوتا ہے لیکن اگر والدین اس دنیا سے چلے جائیں تو کیا شناختی کارڈ ملنے کا حق بھی ختم ہو جاتا ہے؟ یہاں آج ہم آپکو ایک ایسا درد ناک واقعہ بتانے جا رہے ہیں جسے سننے کے بعد پتھر سے پتھر دل رونے پر مجبور ہو جائے گا۔
وہ واقعہ یہ ہے کہ کراچی کا شہری احسن جسے نادرا والے قومی شانختی کارڈ بنا کر نہیں دے رہے اور کہتے ہیں کہ والد اور والدہ کا شناختی کارڈ لاؤ تو بنائیں گے آپکا شناختی کارڈ لیکن ان کی والدہ جب یے 6 ماہ کے تھے تو انہیں چھوڑ کر چلی گئیں اور دوسری شادی کر لی۔
یہی نہیں والد بھی نشا کرتے تھے جس کی وجہ سے ان کی بھی 2008 میں وفات ہو گئی تو یہ نوجوان کہاں سے انکے شناختی کارڈ لا کر دے۔ مزید یہ کہ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نادرا حکام کو احسن نے والد کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ بھی دکھایا اور دادا کا شناختی کارڈ بھی مگر پھر بھی کچھ نہیں بن پا رہا۔
اس 24 سالہ یتیم بچے کا شناختی کارڈ نا ہونے کی وجہ سے اسے کوئی یونیورسٹی پچھلے 4 سالوں سے داخلہ نہیں دے رہی ہے۔
اب یہ نوجوان انصاف حاصل کرنے کیلئے سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا ہے جہاں اس کے وکیل کا کہنا ہے کہ تمام دستاویزات پورے ہونے کے باوجود بھی شناختی کارڈ نا بنا کر دینا خلاف قانون ہے۔ تاہم عدالت سے درخواست ہے کہ اس مسئلے کو حل کریں۔