درخت کے گھر میں واش بیسن اور کھانا بنانے کا بھی بندوبست ہے ۔۔ یہ نوجوان 8 سال سے ٹری ہاؤس میں زندگی کیوں گزار رہا ہے؟ جانیئے اس کی دلچسپ کہانی

image

دنیا بھر کے مختلف ممالک میں ٹری ہاؤس (درختوں پر گھر) بنائے جاتے ہیں جو باقاعدہ مہنگے داموں فروخت بھی ہوتے ہیں۔ ٹری ہاؤس اپنی مثال آپ ہوتے ہیں جن میں رہنے کا اپنا ہی لطف ہوتا ہے۔

پاکستان میں ٹری ہاؤس بنانے کا رجحان خاصہ کم ہے کیونکہ لوگوں کو اس بات کا بھی ڈر رہتا ہے کہ اگر کبھی موسم خراب ہوا اور تیز آندھی آئی تو اس سے ٹری ہاؤس گرنے کی صورت میں جانی نقصان بھی ہوسکتا ہے۔

لیکن ایسا نہیں کہ پاکستان میں کوئی شخص درخت پر نہیں رہتا ہوگا۔ ایک ایسا شخص کراچی میں موجود ہے جس نے اپنا علیحدہ گھر ایک درخت پر بنایا ہوا ہے جس میں وہ پرسکون زندگی گزار رہا ہے۔ اسی حوالے سے آج ہم جانیں کے کہ اس نے 'ٹری ہاؤس' کیوں بنایا اور وہ کب سے یہاں رہائش پزیر ہے۔

کراچی سے تعلق رکھنے والا فرمان علی تقریباً 8 سال سے درخت پر بنائے گھر پر رہ رہا ہے۔ فرمان نامی شخص نے اپنے ٹری ہاؤس میں عام گھریلو ضرویات جیسی چیزوں کا بھی بندوبست کیا ہوا ہے۔

گھر میں ایک چولہا بھی بنایا ہوا ہے جس میں وہ کھانا بنا کر کھاتا ہے اور ساتھ ہی واش بیسن بھی لگایا ہوا ہے جس کے اوپر پانی کی علیحدہ ٹنکی بھی نصب کی ہوئی ہے۔

فرمان نے ایک ویب ٹی وی کو انٹرویو میں بتایا کہ درخت کے گھر میں زندگی بھت اچھی گزر رہی ہے اور محلے والے بھرپور سپورٹ کرتے ہیں۔ نوجوان نے بتایا کہ کھانے پینے کا اسے کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔ اس نے بتایا کہ وہ نیچے جاکر گاڑیوں کو صاف کرتے ہیں اور جو پیسے آتے ہیں اُن سے اپنا کھانا خرید لے آتے ہیں۔

فرمان علی نے کہا کہ یہاں بجلی کی پریشانی بھی نہیں ہے کیونکہ قدرتی ہوا کا گزر ہوتا ہے۔ نوجوان نے بتایا کہ برسات کے موسم میں انہیں تھوڑی بہت پریشانی کا سامنا رہتا ہے ورنہ عام دنوں میں انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔

فرمان علی نے بتایا کہ ان کے والدین کا انتقال ہوگیا اور بہن بھائی شادی کے بعد الگ ہوگئے۔انہوں نے بتایا کہ میں بھی کسی چور میں شادی شدہ تھا لیکن بعد میں حالات نے ساتھ نہ دیا۔ فرمان علی وہی شخص ہیں جو لڑکی کی آواز بنا کر فون پر بات کرنے کا ٹیلنٹ بھی رکھتے ہیں۔

دیکھیے فرمان علی کے ٹری ہاؤس میں رہنے کا پر امن لائف اسٹائل نیچے دی گئی ویڈیو میں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts