تحریک عدم اعتماد کیلئے ووٹنگ کروائے بنا اجلاس ملتوی کرنے اور قرارداد مسترد ہونے کے بعد اب جہاں اسمبلیاں توڑ دی گئی ہیں تو ایسی صورتحال میں پی پی چیئرمین بلال بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی تعداد مکمل تھی، ہمارے پاس اکثریت ہے، اس غیر آئینی عمل کیخلاف اب اسمبلی میں ہی دھرنا دیں گے۔
اور جب تک ہمارا آئینی حق پورا نہیں ہوتا تب تک دھرنا دیں گے یہی نہیں بلکہ ابھی ابھی اپنے وکلاء کے ساتھ سپریم کورٹ جائیں گے اور کہیں گے کہ عدم اعتماد پر ووٹنگ آج ہی کروائی جائے۔ پارلیمنٹ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج اسپیکرسے آئین تڑوایا گیا اور انہوں نے غیر آئینی کام کیا جبکہ پاکستان کا آئین توڑنے والوں کی سزا واضح ہے۔
آخر میں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ بلاول بھٹو نے مزید گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی کہہ ڈال کہ انہیں عدم اعتماد کا مقابلہ کرنا ہی پڑے گا۔