رشتےدار چارپائی پر کھڑے ہو کر ملتے ہیں ۔۔ عالم چنا کے بعد پاکستان کا یہ انتہائی لمبا آدمی کون ہے؟

image

دنیا میں زیادہ تر لوگوں کے قد اب درمیانے ہی نظر آتے ہیں مگر ایک ایسا شخص بھی موجود ہے جس کا قد کافی لمبا ہے اور یہ کبھی اپنی بیوی کے والدین سے ملنے انکے گھر جائے اور محلے سے گزرے تو بچے اکٹھے ہو جاتے ہیں اور تو اور دوست احباب اسے گھر میں کام کرنے بھی لے جاتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ اسے لے جائیں گے تو سیڑھی کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

جی ہاں بالکل آپ صحیح سمجھے ہم یہاں ایک ایسے لمبے شخص کی بات کر رہے ہیں جس کا قد 7 فٹ 10 انچ ہے، یہ پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے کالی منڈی کا رہائشی ہے اور اس کا نام غلام عباس ہے۔ غلام عباس کہتے ہیں کہ اس لمبے قد کا مجھے بچپن سے ہی بہت فائدہ ہوا ہے اگر کبھی کوئی چیز اونچائی پر پڑی ہوئی ہو تو بہن بھائیوں میں سے سب سے پہلے میں لے لیتا، اسی طرح چھوٹے ہوتے ہوئے دوست پتنگیں لوٹنے کیلئے بڑے بڑے بانس یا ڈنڈے لیکر آتے لیکن میں یوں ہی ہاتھ سے پکڑ لیتا۔

مگر جہاں مجھے اس لمبے قد نے فائدہ پہنچایا وہیں مجھے اس سے نقصان بھی ہوا جیسا کہ جب اسکول گیا تو بچے مجھے ہی دیکھتے رہتے اور مذاق بھی کرتے جس کی وجہ سے تب ہی سوچ لیا کہ اب نہیں پڑھوں گا اور کھیتی باڑی کا اپنا کام کروں گا۔ مزید یہ کہ اب بھی دوست احباب مجھے اپنے گھر لے جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ کام کروانے میں مدد کرو، تم ہو تو سیڑھی کی کیا ضرورت ہمیں۔

میرا پاکستان کو دیے گئے انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ میری شادی تو ہو گئی ہے ، اب 5 بچے بھی ہیں مگر جب بیوی کے گھر اس کے ساتھ جاتا ہوں تو لوگ مجھے دیکھنے کیلئے رک جاتے ہیں اور وہاں میری بیوی کے گھر میں موجود مرد رشتے دار مجھے چارپائی پر کھڑے ہو کر ملتے ہیں، ہنسی مذاق کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ میں بڑے بزرگوں سے جب جھک کر پیار لیتا ہوں تو وہ بھی مجھے یہی کہتے ہیں کہ اور کتنا بڑا ہو گا، کہاں پہنچ گیا ہے یہی نہیں بلکہ غلام عباس نے آخر میں یہ بھی کہا کہ میرے اور بھی بھائی ہیں اور اگر میں انکے کمرے میں داخل ہو جاؤں تو میرا سر چھت سے لگتا ہے، واضح رہے کہ لوگ اکثر اپنے چھوٹے یا پھر بڑے قد کو لیکر پریشان رہتے ہیں مگر غلام عباس ان لوگوں میں سے نہیں اور ہمیشہ خوش رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts