بچے تو اللہ پاک کی دین ہوتے ہیں، کہیں کسی جوڑے کے 4،5 بچے ہوتے ہیں اور کہیں کسی کے ہاں 1 بچہ بھی پیدا نہیں ہوتا۔ آج ہم آپکو ایک ایسی پاکستانی خاتون سے ملوانے جا رہے ہیں جس کے 14 لڑکے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں اس خاتون کے بارے میں۔
یہ خاتون جنوبی پنجاب کے علاقے کوٹ ادو سے تعلق رکھتی ہے، اس کا نام رضیہ ہے اور یہ خاتون 14 لڑکوں کی ماں ہونے پر بہت خوش ہے اور کہتی ہے کہ اس کے ہاں اللہ پاک کے کرم سے دو مرتبہ 3 بچے بھی پیدا ہوئے ہوئے اور جڑواں بچے بھی۔ اس خاتون کے چھوٹے بچے کا نام راحت علی اور سب سے بڑے بچے کا نام واصف ہے۔
مزید یہ کہ ان کی ماں کہتی ہے کہ ان بچوں کا والد ہارٹ اٹیک ہونے سے انتقال کر گیا ہے اب ان بچوں کی پرورش کرنے میں مشکلات بھی پیش آ رہی ہیں لیکن اب محلے دار یا دیگر لوگ امداد کر دیتے ہیں تو گزر بسر ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی زرعی زمین یا پھر کمائی کا کوئی اور اتنا اچھا زریعہ نہیں جو ہم اچھے سے اپنا گزر بسر کر سکیں۔
بقول ان 14 بچوں کی ماں کہ میرے بچے سرکاری اسکول جاتے ہیں لیکن وہاں کے بھی تو اخراجات ہوتے ہیں جو میں پورے نہیں کر سکتی تھی جس کی وجہ سے شروع شروع میں تو مشکلات سامنے آئیں لیکن پھر اب اسکول انتظامیہ میری مدد کر دیتی ہے۔
آخر میں یہاں یہ بھی واضح کر دینا بہت ضروری ہے کہ یہ ایک غریب فیملی ہے جو مخیر حضرات کی امداد کی منتظر ہے اور اس خبر سے متعلقہ معلومات سید زین باسط نامی ویب چینل سے حاصل کی گئی ہیں۔