علیم خان یہ وہ شخص ہیں جنہیں عمران خان کا بڑا ساتھی قرار دیا جاتا تھا مگر خان صاحب کے ساتھ ان کے کچھ اختلافات کی خبریں سامنے آئیں جس کے بعد انہوں نے پی ٹی آئی سے اپنی راہیں جدا کر لیں اور اپنے دوسرے قریبی دوست جہانگیر ترین کے گروپ میں جا شامل ہوئے۔ آج ہم آپکو یہ بتائیں گے کہ علیم خان کون ہے اور یہ کتنے طاقتور ہیں ،آئیے جانتے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق علیم خان نے تعلیم گورمنٹ کالج لاہور سے حاصل کی اور طالب علمی کے دور میں نواز شریف کے بیٹے حسین نواز انکے کلاس فیلو تھے اور ان سے خوب دوستی بھی تھی یہی نہیں بلکہ کالج میں انکی دوستی حمزہ شہباز سے بھی رہی۔ گورنمنٹ کالج کے ان کے دوست ناصر گجر نے بتایا کہ علیم خان کالج میں ایک لال رنگ کی شراڈ کار میں آیا کرتے تھے۔ انہی دنوں وہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہوئے اور علاج کی غرض سے کینیڈا چلے گئے۔
مزید یہ کہ لاہور کے صحافی گوہر بٹ کے مطابق علیم خان کے والد ایک بینکر تھے اور بینک سے گولڈن ہینڈ شیک سے ملنے والی رقم سے کچھ زمینیں خریدیں اور یوں علیم خان پراپرٹی کے کاروبار سے منسلک ہو گئے۔ یاد رہے کہ یہ رئیل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک ہیں اور ویثرن گروپ کے مالک ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے ایک فاؤنڈیشن بھی بنا رکھی ہے جس کے تحت یہ غریب بچوں اور بے سہارا لوگوں کو زندگی کی وہ تمام سہولیات فراہم کرتے ہیں جس سے وہ ایک بہترین زندگی گزار سکتے ہیں۔
علیم خان جماعت کے ممبران پر کتنا اثرو رسوخ رکھتے ہیں؟
بی بی سی کی شائع کردہ رپورٹ میں صحافی گوہر بٹ نے بتایا کہ 2018 کے عام انتخابات میں علیم خان پی ٹی آئی کے وسطی پنجاب کے صدر رہے اور اسی انتخاب میں ان کی سفارش سے لوگوں کو ٹکٹ دیے گئے، اس لیے عثمان بزدار سے زیادہ اچھے تعلقات علیم خان کے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ علیم خان نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں 40 کے قریب ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
واضح رہے کہ علیم خان 5 اکتوبر 1972 کو لاہور میں پیدا ہوئے اور انہوں نے اپنی
ابتدائی تعلیم کریسنٹ ماڈل ہائی سکینڈری اسکول لاہور سے حاصل کی اس کے بعد کی تعلیم انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے حاصل کی۔