پاکستانی ڈراموں میں ایسی کئی کہانیاں ہیں جو کہ سچ پر مبنی ہوتی ہیں لیکن کچھ ایسی ہوتی ہیں جو کہ اداکار کردار کو نبھاتے ہوئے کبھی بھولتے نہیں ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
صنف آہن بھی پاکستانی عوام میں مقبول ہوتا ڈرامہ ہے، اس ڈرامے کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں خواتین کی کہانی کو اجاگر کیا گیا ہے جو کہ پاکستانی فوج میں جانے کا شوق رکھتی تھیں اور اپنا شوق منفرد انداز میں پورا کیا۔
اداکارہ رمشا خان بھی انہی اداکاراؤں میں شامل ہیں جو اس پراجیکٹ کا حصہ ہیں۔ رمشا خان پری وش کا کردار نبھا رہی ہیں جو کہ ایک بلوچ لڑکی ہیں اور بلوچستان کے قبائلی علاقے سے تعلق رکھتی ہیں جو کہ وڈیرے نظام کے تحت چل رہا ہے۔
پری وش ایک ایسا کردار ہے جس میں خاموش طبیعت، پُر اعتماد مگر تھوڑی ڈری سہمی سی لڑکی کی جھلک نظر آتی ہے ساتھ ہی ان چٹیل پہاڑوں پر دوڑنا بھی تھا، تو رمشا خان کو ان تمام چیزوں کو نبھانا تھا۔
اداکارہ رمشا خان کا کہنا تھا کہ جب انہیں بتایا گیا کہ صنف آہن کے لیے میں نے فورا ہی ہاں کہہ دی تھی، جب مجھے پتہ چلا کہ پری وش کو بندوق چلانے کا شوق ہے۔
رمشا خان بتاتی ہیں کہ ایم پی فائیو رائفل چلائی تو مجھے ایسا لگا کہ میرا دل بند ہو جائے گا۔ ڈرامے میں پری وش کو نہ صرف بندوق چلانے کا شوق ہے بلکہ وہ اپنے بیچ کی بہترین شوٹر بھی ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ رمشا خان نے اس کردار کے لیے حامی بھری لیکن بندوق چلانا آسان نہیں تھا، کیونکہ بندوق چلاتے وقت آپ کو مکمل توجہ دینی ہوتی ہے ساتھ ہی یہ خیال بھی رکھنا پڑتا ہے کہ آپ کا نشانہ کہیں چونک نہ جائے۔
رمشا خان نے اداکاری کے دوران ثابت کیا کہ اداکاری کے ساتھ انہیں بندوق چلانا بھی بخوبی آ گئی ہے۔