ملک میں بڑھتی غربت اور مہنگائی نے غریب عوام کیلئے دو وقت کی روٹی کا حصول سوہان روح بنارکھا ہے ایسے میں بچوں کو تعلیم دلوانا ماں باپ کیلئے جوئے شیر لانے کے مترادف بن چکا ہے لیکن حالات اور مشکلات کے باوجود پاکستان میں ایسے لاتعداد بچے موجود ہیں جو حصول تعلیم کیلئے کسی مشکل کو خاطر میں نہیں لاتے بلکہ حالات کا مقابلہ کرکے اپنے لئے راستہ بناتے ہیں۔
ایسے ہی پشاور میں غبارے فروخت کرنے والے شخص کے بچے پانچویں جماعت کی عظمیٰ اور پہلی جماعت کا محمد باپ کا ہاتھ بٹانے کیلئے صدر میں وزن کرنے والی چھوٹی مشین پر لوگوں کا وزن کرکے روزی روٹی کمانے کے ساتھ وہیں بیٹھ کر پڑھتے ہیں۔بچوں میں تعلیم اور والد کی مدد کا جذبہ دیکھ کر شہریوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے ان کی مدد کیلئے اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان خواندگی کی شرح کے لحاظ سے دنیا کے 120 ممالک میں 113 ویں نمبر پر موجودہے اور ملک کی صرف 59اعشاریہ 13 فیصد آبادی خواندہ ہے جبکہ اس وقت پاکستان میں اسکول جانے سے محروم بچوں کی تعداد 2 کروڑ 28 لاکھ ہے۔