جیون ساتھی بہترین ہو تو یہ زندگی انتہائی آسان لگتی ہے اور اسی جیون کے ہمیشہ کیلئے ساتھ کیلئے انسان شادی کے بندھن میں جاتا ہے۔ شہروں میں ہونے والی شادیاں تو بہت مرتبہ آپ سب نے دیکھی ہوں گے مگر کیا آپ نے تھرپارکر کی شادیاں دیکھیں ہیں، نہیں نہ تو آئیے آپکو ہم بتاتے ہیں۔
بارات:
بارات کے وقت دولہا کندھوں پر اجرک اور سر پر سندھی ٹوپی پہنے ہوئے ہوتا ہے اور پھر گھر کا بڑا اسے ایک انتاہئی خوبصورت سہرا جو موتیوں سے بنایا جاتا ہے۔ اس کے بعد سب باراتی دولہے کے سر پر سے پیسے وارتے ہیں اور اپنے روایتی گیت گاتے ہوئے دولہے کو پھولوں سے سجی جیپ میں بٹھاتے ہیں اور اس جیپ کے پیچھے 1 سے 2 بندے لٹک رہے ہوتے ہیں۔
اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے تو بس صحرائی علاقہ ہونے کی وجہ سے جیپوں کا استعمال کیا جاتا ہے اور دولہے کی گاڑی کے پیچھے بندہ اس لیے بھی لٹک رہا ہوتا ہے اگر کہیں کوئی بھی مسئلہ ہو جائے تو دولہے کی مدد کیلئے کوئی تو ہو۔
مزید یہ کہ جب بارات لڑکی والوں کے گھر پہنچتی ہے تو انہیں ہاتھ سے بنی ہوئی چادروں پر نیچے بٹھا دیا جاتا ہے اور سب باراتی دولہے کے اردگرد گول دائرے میں بیٹھ جاتے ہیں جس کے بعد شادی کی دیگر رسمیں شروع ہوتی ہیں۔
نکاح کے بعد دولہے کا سہرا اور ہار اتار دیا جاتا ہے جس کے بعد پھر وہ لوگوں سے گلے ملتا ہے تو لوگ اسے شادی شدہ زندگی کیلئے مبارکباد دیتے ہیں۔
شادی کا کھانا :
تھرپارکر میں رہنے والوں کی شادیاں کوئی غریبی میں نہیں ہوتیں جس کا اندازہ ان کے کھانے سے ہوتا ہے عام طور پر یہاں میٹھے چاول، بریانی، قورمہ، چنے اور نان کھانے میں ہوتے ہیں۔
ان لذیز کھانوں سے سب سے پہلے بڑے نہیں اور نہ ہی عورتیں بلکہ سب سے پہلے بچوں کو کھلایا جاتا ہے جس کے بعد مرد کھانا کھاتے ہیں اور پھر خواتین۔
یہاں پر بھی لوگوں کیلئے ایک بات قابل غور ہے کہ جو کچھ بھی ہو کھانا ٹیبل کرسی پر بیٹھ کر نہیں بلکہ زمین پر بیٹھ کر ہی کھایا جاتا ہے اور بچوں کو کھانا اپنے ہاتھ سے بڑے ڈال کر دیتے ہیں۔