ہر ذی روح کو ایک دن فانی جسم کو چھوڑ کر دنیا سے کوچ کرنا ہے جو زندگی کی سب سے بڑی حقیقت ہے، موت کے بعد کچھ مذاہب ابدی زندگی، جنت اور جہنم کا تصور پیش کرتے ہیں اور کسی بھی انسان کیلئے جیتے جی ان چیزوں تک پہنچنا ناممکن ہے لیکن دنیا میں کئی لوگ ایسے بھی ہیں جو زندگی میں ہی جنت اور جہنم دیکھنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔
ایک خاتون نرس نے گزشتہ سال دعویٰ کیا کہ اس نے کوما کے دوران خدا کو دیکھا، یہ دنیا میں کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ درجنوں افراد کوما سے واپس آنے کے بعد مرکر زندہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔
کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے کوما کے دوران اپنی روح کو جسم سے نکلتے ہوئے دیکھا اور ان کا جسم اور روح آمنے سامنے رہے جبکہ بعض لوگوں نے جنت اور جہنم تک دیکھنے کا دعویٰ کیا۔چند سال قبل ایک نوجوان کی ایسی ہی کہانی پر کتابیں لکھیں گئی اور فلم تک بنائی جاچکی ہے۔
کولٹن برپو نامی نوجوان نے 4 سال کی عمر میں کوما سے واپس آنے کے بعد کہا کہ اس نے مسیح ابن مریم کو فرشتوں کے ساتھ دیکھا جبکہ ایک شخص نے دعویٰ کیا کہ اس نے جہنم دیکھا تاہم سائنس ان تمام دعوؤں کی نفی کرتی ہے۔
سائنسدانوں نے ایسے دعوے کرنےو الے افراد پر مختلف تجربات کئے جس کے بعد کوما سے جاگنے کے بعد الگ الگ دعوے کرنے والے لوگوں کو ہیلوسین نامی مرض کی وجہ سے ایسے دعوؤں کا موجب قرار دیا۔
سائنسدانوں کے مطابق کوما کے دوران انسان کا دماغ کام کرنا کم کردیتا ہے جس کی وجہ سے کسی ایک نقطے پر مرکوز توجہ کوئی خاص کردار تخلیق کردیتی ہے جبکہ کوما میں روح جسم سے نکلنے اور مختلف دعوے غیر حقیقی ہیں۔