سوشل میڈیا پر ان دنوں فیفا ورلڈ کپ کے میچ میں فتح یاب ہونے والے مراکش کے چرچے ہیں، تاہم دلچسپ بات یہ بھی ہے مراکش پاکستان کو بے حد پسند کرتا ہے، جبکہ وہاں کے شہری پاکستان کو اپنا ملک سمجھتے ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
مراکش اور پاکستان کے درمیان قربتیں اُس وقت بڑھی جب 1952 کے دور میں مراکش آزادی کے لیے جدوجہد کر رہا تھا، مراکش کے سفیر احمد بلفرگ کو اقوام متحدہ بھیجا گیا تھا۔
فرانس کے سائے سے آزادی کی خاطر مراکش ہر ممکن کوشش کر رہا تھا، یہاں تک کہ اپنا نمائندہ بھی اقوام متحدہ بھیجا تاکہ وہ اسمبلی اراکین کو سچ بتا سکے، تاہم فرانس نے مراکش کے نمائندے کو یہ کہہ کر تقریر نہ کرنے دی کہ مراکش فرانس کے کولونیل سسٹم کا ہی ایک حصہ ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر 1952 میں امریکہ میں موجود پاکستانی وزیر خارجہ سر ظفر اللہ خان نے رات کے وقت پاکستانی ایمبسی کھلوائی اور احمد بلفرگ کو پاکستانی شہریت دے دی، ساتھ ہی پاسپورٹ بھی تھما دیا۔
جس کے بعد اگلے ہی دن بطور پاکستانی شہری احمد بلفرگ نے جنرل اسمبلی سے خطاب کیا، اس خطاب نے مراکش کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا تھا، جس کے بعد 1956 میں مراکش آزاد ملک بن گیا اور اس وقت کے سلطان نے احمد بلفرگ کو وزیر اعظم نامزد کر دیا تھا، جنہوں نے فخریہ طور پر اپنے آفس میں پاکستانی پاسپورٹ کو لگایا تھا اور ہر آنے والے مہمان کو مراکش کی آزادی میں پاکستان کے کلیدی کردار کے بارے میں بتایا کرتے تھے۔
دوسری جانب مراکش کی نیوز ویب سائٹ پر بھی اسی حوالے سے خبریں موجود ہیں۔