کہتے ہیں کہ محبت رنگ نسل، ذات پات سے بالاتر ہوتی ہے۔ کچھ لوگ محبت تو کرتے ہیں مگر بعد میں زمانے کے خوف اور طبقاتی فرق کی وجہ سے شادی نہیں کرتے لیکن کچھ ایسے خوش نصیب بھی ہوتے ہیں جو محبت کی خاطر زمانے سے لڑ جاتے ہیں اور بالآخر ایک ہو کر ہی دم لیتے ہیں۔ بھارت میں ایک معمولی سائیکل مرمت کرنے والی تبسم کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا جن کے انگریز دلہا 7 سمندر پار رہتے ہیں۔
تبسم کے والد صادق حسین جو بھارت میں ایک معمولی سی دکان پر سائیکل کی مرمت کرتے ہیں، نے شاید ہی کبھی سوچا ہو کہ ان کا داماد ایک خوبرو آسٹریلوی نوجوان ہوگا۔
تبسم کی شادی ایش حسین نامی سے تب ہوئی جب وہ پڑھنے کے لئے آٹریلیا گئیں۔ تبسم ایش کی سینیئر تھیں لیکن ایش، تبسم کی ذہانت سے کافی متاثر تھے ۔ یوں دونوں میں دوستی ہوگئی۔ اب تبسم ایک ادارے میں سینئیر مینیجر ہیں۔ تبسم اور ایش نے آسٹریلیا میں ہی والدین کی اجازت سے شادی کر لی تھی لیکن ایش کو شوق تھا کہ وہ بھارت جا کر رویتی انداز میں دلہا بنیں اس لئے وہ اپنی انگریز ماں جینفر پیری اور باقی خاندان کے ساتھ بھارت گئے اور دھوم دھام سے سائیکل مرمت کرنے والے کی بیٹی سے دوبارہ شادی کی۔