انتقال سے پہلے باپ کی انگلی پکڑ کر بیٹی نے چیخ ماری ۔۔ دعاؤں سے مانگی اولاد اچانک مرنے لگی تو والدین کے آنسوؤں نے کیسا معجزہ دکھایا جو یہ چلتے ہوئے اسپتال سے باہر آئی

image

بیٹی چھوٹی ہو یا بڑی اسے ایک بات معلوم ہوتی ہے کہ زندگی کے مشکل لمحات میں سب چھوڑ جائیں گے پر اس کے والدین ہمیشہ دیوار بن کر اس کے ساتھ رہیں گے۔

یہی وجہ ہے کہ ایک ایمان افروز واقعہ اس وقت خوب گردش کر رہا ہے جس میں چھوٹی سی بچی اپنی زندگی کے آخری دن مرنے سے بچ گئی۔

ہوا کچھ یوں کہ لندن کے رہنے والے جوڑے رنیچسکا اور لی مور ولیمز کے ہاں اللہ پاک نے بڑی ہی دعاؤں سے بیٹے کے بعد ایک پھول سی بیٹی دی جس کے پیدائش پر پورا خاندان خوش تھا۔

مگر 8 ماہ بعد ہی اچانک ایک صبح بیٹی بیلا کو سانس لینے میں تکلیف ہو رہی تھی اور اس کے بال بھی جھڑ رہے تھے۔ یہ دیکھنے کے بعد والدین اسے ڈاکٹر کے پاس لے گئے۔

جہاں بچی کا معائنہ کیا گیا اور بتایا کہ اسے سانس کا مرض ہے تو اب چھوٹی عمر سے ہی اس کی جب طبعیت خراب ہو اسے یہ انہیلر استعمال کرنا ہوگا۔ یہ سننے کے بعد والدین تھڑا پریشان ہوئے کہ بچی کو چھوٹی عمر سے دوائیں لینا پڑیں گی پر ساتھ تسلی یہ بھی تھی کہ چلو کوئی بڑی بیماری تو نہیں ہوئی۔ آہستہ آہستہ وقت گزرتا گیا۔

لیکن اس خوشحال خاندان کی تکلیفیں کم نہ ہوئیں۔ ان پر ایک اور پریشانی تب آئی جب یہ بچوں کے ساتھ چھٹیاں گزارنے کیلئے اسپین گئے تو وہاں اچانک سے بیلا بیٹی کی طبعیت پھر سے خراب ہوئی تو یہ دوبارہ اپنے ملک لندن آئے ، ڈاکٹرز کو دکھایا تو انہوں نے بتایا کہ مختلف طرح کے ٹیسٹ کرنے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ آپ کی بچی صرف 2 ہفتوں کی مہمان ہے۔

کیونکہ اسے ایک ایسی بیماری ہے جس میں انسان کے جسم کے تمام سیل ختم ہو جاتے ہیں جس سے انسان مر جاتا ہے۔ یوں اب 21 جولائی آپکی بیٹی کی زندگی کا آخری دن ہے، آپ اس کے ساتھ زیادہ زیادہ وقت گزاریں۔

یہ سننا تھا کہ ماں باپ کی آنکھیں آنسو سے بھر گئیں، پھر آخر کار بیٹی کے دنیا سے رخصت ہونے کا دن آیا تو والدین اس کے کمرے میں داخل ہوئے۔

بیٹی کے سر پر بوسہ دیا، خاندان نے بچی کے ساتھ یادگار تصاویر لیں۔ اس موقعے پر بچی نے باپ کی انگلی مضبوطی سے تھام رکھی تھی۔ اب ٹھیک 30 منٹ کے بعد اللہ پاک کی طرف معجزہ دیکھنے کو ملا کہ وہ بچی جس کے جسم کے تمام سیل ختم ہو چکے تھے اس نے ایک چیخ ماری، ٹانگیں ہلانا شروع کیں۔ جس پر قریب موجود ڈاکٹروں نے فوراََ معائنہ شروع کیا۔

اس وقت معلوم ہوا کہ بچی کو اب سانس لینے کیلئے مصنوعی مشینوں کی ضرورت نہیں ، یہ خود سانس لے رہی ہے۔ کچھ ماہ کے علاج کے بعد بچی اب مکمل ٹھیک ہے اور بھرپور زندگی گزار رہی ہے۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts