نئے سال کی شروعات سے جہاں نئی امیدیں بندھ جاتی ہیں، وہیں صارفین اس سال سے متعلق خبریں بھی جاننا چاہتے ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو 2023 اور پاکستان سے متعلق ایک پیشن گوئی سے متعلق بتائیں گے۔
سوشل میڈیا پر ان دنوں 2023 کی شروعات اور 2022 کے اختتام کا چرچہ ہے، تاہم 2023 کی شروعات پر ہی ایک خطرناک پیشن گوئی کے بارے میں چہہ مگوئی ہو رہی ہے۔
نئے کے موقع پر ایک اہم پیشن گوئی جو سامنے آ رہی ہے وہ ہے خطرناک زلزلے کے جھٹکے، مشہور کارٹون سمسن سمیت سائنسدان بھی اس حوالے سے ایک خطرناک پیشن گوئی کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
سمسن کارٹون جو کہ اپنی پیشن گوئیوں کی وجہ سے مقبول ہے، اپنی ایک قسط میں اس حوالے سے بتا چکا ہے۔
بول نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کارٹون نے سال 2023 میں پاکستان میں زلزلوں کی پیش گوئی کی ہے، جس میں بڑی تعداد میں پاکستانیوں کی جان بھی جا سکتی ہے، جبکہ مالی نقصان بھی کافی حد تک ہو سکتا ہے۔
اس پیشن گوئی میں صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا کے 70 فیصد علاقوں کا ذکر تھا۔
دوسری جانب پاکستان پر بھارتی حملے کی پیشن گوئی بھی اسی کارٹون میں کی گئی ہے، اب یہ پیشن گوئی کس حد تک سچ ثابت ہو گی، یہ تو وقت ہی بتائے گا۔
ساتھ ہی GeoHazardsInternational نامی ادارے کی جانب سے ایک اہم پیشن گوئی کی گئی ہے، یہ ادارہ زلزلوں سے متعلق پیشن گوئی اور تجزیہ پیش کرتا ہے۔
ساؤتھ ایشیاء ریجن کے کو آرڈینیٹر ہری کمار کی جانب سے کہنا تھا کہ جس طرح نیپال میں7 اعشاریہ 8 شدت کا زلزلہ آیا تھا، اسی قسم کا زلزلہ نیپال کے مختلف اضلاع، پاکستان، بھارت اور بھوٹان میں بھی آ سکتا ہے، جو کہ شدید تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔
ہری کمار کے مطابق درج ذیل ممالک اس وقت زلزلے کی ہٹ لسٹ پر موجود ہیں، دوسری جانب اسی ادارے کے صدر برین ٹکر کہتے ہیں کہ امریکہ، نیوزی لینڈ، جاپان، ترکیہ (استنبول) اور چلی بھی ہٹ لسٹ پر موجود ہیں، جہاں زلزلہ پیدا کرنے والی ٹیکٹونک پلیٹس موجود ہیں۔
دوسری جانب صدر نے اس طرف بھی اشارہ کیا کہ انڈونیشیاء کے شہر پڈانگ، پاکستان کے کراچی اور ایران کے تہران میں شدید تباہی ہو سکتی ہے، جو کہ معاشی طور پر ان شہروں کو بدتر بنا سکتی ہے۔