والدین اکثر اپنی اولاد کی خاطر اپنے خواب ادھورے چھوڑ دیتے ہیں، لیکن کچھ ایسے ہوتے ہیں جو کہ اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے عمر کی حد نہیں دیکھتے ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ایسی ہی ماں کے بارے میں بتائیں گے۔
سوشل میڈیا پر ایک ایسی ہی 96 سالہ خاتون نے بڑھاپے میں پہلی جماعت کا پرچہ پاس کر کے سب کو حیران کر دیا ہے۔
کیرالہ سے تعلق رکھنے والی کارتھیانی اما کو بچپن ہی سے پڑھائی کا شوق تھا، لیکن بدقسمتی سے اسے تعلیم نہ مل سکی، اور وہ یوں ہی اس زیور کے لیے تڑپتی رہی۔
مشہور بھارتی شیف وکاس کھنا کی جانب سے اما پر ایک ڈاکیو منٹری بنائی گئی تھی، جو انہی کی محنت اور لگن کو اجاگر کر رہی تھی، وکاس بھی اما کو اپنی ماں ہی سمجھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ جب کارتھیانی اما کو پتہ چلا کہ وکاس ان پر ایک ڈاکیومنٹری بنانا چاہتا ہے، تو فورا بچے کو نہ صرف پیار کیا بلکہ اسے اپنا بچہ سمجھ کر ہی دعائیں بھی دیں۔
چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والی اما جب ننھے بچوں کے ساتھ اپنے کپکپاتے ہاتھوں سے لکھتی تو سب کی توجہ اما کی طرف ہوتی تھی، اما کلاس میں بھی حاضری لگاتیں اور پھر بعد ازاں گھر میں بھی ہوم ورک کو مکمل کرتیں۔
جب وکاس دوبارہ اما سے ملے تو کچھ اس طرح روئے کہ جیسے دو بچھڑے ہوئے واپس مل جاتے ہیں۔ کارتھیانی اما نے 96 سال کی عمر پہلی جماعت کا پرچہ نہ صرف حل کیا بلکہ 100 میں سے 98 مارکس بھی حاصل کر کے سب کی توجہ حاصل کر لی۔