عمران خان کی پہلی رات کیسے گزری ؟ تہلکہ خیز انکشاف

image

عمران خان کی وکلا ٹیم میں شامل ایک وکیل شیرعالم خان نے دعویٰ کیا کہ پولیس لائنز کے اندر جہاں پر عارضی طور پر عدالت قائم کی گئی تھی وہاں پر پولیس کی بجائے فوجی اہلکاروں کی ایک قابل ذکر تعداد کو تعینات کیا گیا تھا۔

بی بی سی اردو کے مطابق انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ حراست کے دوران اگرچہ عمران خان کو جسمانی تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا لیکن ان کو ذہنی ٹارچر دیا گیا۔

شیر عالم خان کے بقول عمران خان نے کمرہ عدالت میں انھیں بتایا کہ انھیں رات سونے نہیں دیا گیا اور ساری رات سڑکوں پر گھماتے رہے اور بعدازں چار بجے کے قریب ایک گندے سے کمرے میں بند کر دیا گیا اور انھیں زمین پر بچھانے کے لیے کوئی چادر بھی نہیں دی۔

شیر عالم خان نے کہا کہ عمران خان نے انھیں بتایا ہے کہ انھوں نے گذشتہ چوبیس گھنٹے سے باتھ روم استعمال نہیں کیا۔

عمران خان کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

شیر عالم خان نے بتایا کہ کمرہ عدالت میں عمران خان بار بار اپنے سر پر ہاتھ لگا رہے تھے اور پھر انھوں نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں گرفتاری کے دوران رینجرز اہلکاروں نے انھیں تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور اس کے ساتھ ساتھ شیر عالم خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے انھیں بتایا ہے کہ ان کا کوئی مقدمہ بھی اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں نہ لگایا جائے کیونکہ انھیں اب ان پر اعتماد نہیں۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US