ہر جوان لڑکی کا خواب ہوتا ہے کہ اس کا ہونے والے دولہا خوابوں کا شہزادہ ہو اور وہ اس کے ناز نخرے اٹھائے۔ اسی طرح نادیہ خان نے بھی کیا۔
اپنی دوسری شادی کے وقت 2 بڑی شرطیں خاوند کے آگے رکھ دیں اور شادی سے کچھ دن پہلے نادیہ خان چھت پر کیوں بند ہو گئیں تھیں۔ آئیے جانتے ہیں مزید اس کے بارے میں۔
مشہور میزبان و اداکارہ نادیہ خان بتاتی ہیں کہ میری اور شوہر فیصل کی ملاقات تب ہوئی جب ہم دونوں کے ایک مشترکہ دوست نے ان کے ہاتھ میرے لیے ایک پارسل بھیجا۔ اس وقت یہ اسلام آباد سے کراچی کی جانب سفر کر رہے تھے۔ ان کا ارادہ تھا کہ صرف یہ پارسل دے کر 10 منٹ بیٹھ کر آ جاؤں گا۔
لیکن یہ ان سے مسلسل 3 گھنٹے گپ شپ کرتے رہے جس کے بعد انہیں احساس ہو گیا کہ اس تعلق کو آگے بڑھانا چاہیے کیونکہ نادیہ ایک اچھی خاتون ہے۔ اس دن کے بعد ایک مرتبہ پھر فیصل نے انہیں ہمت کر کت فون کر ڈالا، پھر سے 9 گھنٹے بات چیت کی اور نادیہ کو شادی کی پیشکش کر دی۔
اس پر نادیہ نے کہا کہ میری 2 شرائط ہیں ایک اس شادی میں گھر کے بڑوں اور بچوں کی رضا مندی شامل ہونی چاہیے۔ یہ سننے کے بعد نادیہ کے ساتھ بیٹھے فیصل نے کہا کہ میں نے نادیہ کے بچوں سے فون پر بات کی اور پھر ڈنر پر ان سے اجازت مانگی،نادیہ کے بچے بہت اچھے ہیں اور انہیں ہمارے اس فیصلے پر کوئی اعتراض نہیں تھا۔
مزید یہ کہ اب میرے بیٹے نے بھی رضا مندی دے دی جس کے بعد والدین کے مشہورے سے ہم نے صرف 10 دن کے اندر شادی کر لی۔ آگے بڑھنے سے پہلے آپکو بتاتے چلیں کہ ان دونوں کی شادی جنوری 2021 میں ہوئی تھی۔
شادی پر شرائط رکھنے کے علاوہ بھی نادیہ نے ایک دلچسپ قصہ سنایا، یہ کہتی ہیں کہ مجھ سے فون پر 3 سے 4 منٹ سے زیادہ گفتگو نہیں ہوتی لیکن ایک دن اسلام آباد کی سردی میں، میں بہن کے گھر گئی ہوئی تھی تو اس نے سمجھا کہ سب سو گئے ہیں تو اس نے چھت سے نیچے گھر میں آنے والا دروازہ بند کر دیا، ایسے میں، میں بہت پریشان ہو گئی۔
اسی وقت ان کا فون آ گیا تو میں نے ان سے صبح تک بات کی کیونکہ میں اس حل کے علاوہ کر بھی کیا کر سکتی تھی۔ بس اس رات انہوں نے مجھے اپنیزندگی کے بارے میں بتایا تو محسوس ہو گیا کہ ان کی شخصیت ایک کھلی کتاب کی سی ہے، انہیں جیون ساتھی ہونا چاہیے۔