میرب نے تھپڑ مار دیا اور تھوک بھی پھینکا، مگر ۔۔ مُرتسم نے یہ گھٹیا حرکت کیوں کی، بیوی کو پہلے کیوں نہ روکا ؟ اگلی آنے والی قسط پر مداح بھڑک اُٹھے

image

ڈرامہ تیرے بن کی قسط 46 کل نشر ہوئی جس میں میرب اپنی ساس کے کہنے پر اپنی نند مریم کی شادی پر پہنچ گئی ہے، گھر میں سب ہی خوش ہیں اور میرب کو دیکھ کر مرتسم خان بھی خوش ہیں ایک بس کسی کو آگ لگ رہی ہے تو وہ ہیں سب کی لاڈلی باجی حیا۔ حیا باجی نے تو مرتسم کی زندگی میں دوبارہ سے انٹری دینی تھی لیکن میرب کو دیکھ کر وہ پریشان ہوگئی مگر یہ کیوں ہار مانے یہ تو حیا ہے جو کسی بھی حد تک گر سکتی ہے مرتسم کو حاصل کرنے کے لیے۔ 46 قسط میں سب نے دیکھا کہ حیا دھوکے سے مرتسم کو کمرے میں بلا کر اس کے پاس جاتی ہے اور گلے لگتی ہے جس کو میرب دیکھ لیتی ہے۔ اس کے بعد کیا ہوتا ہے؟

میرب نے مرتسم کی بات پر یقین نہ کیا اور اسے قصور وار ٹہرایا نہ صرف یہ بلکہ میرب کی بدتمیزی بھی انتہا پر تھی اس نے اپنے شوہر کو تھپڑ مار دیا اور اس کے منہ پر تھوکا بھی جو ادب، تہذیب اور لحاظ کی دھجیا اڑانے کے لیے کافی تھا لیکن پکچر ابھی باقی ہے دوست ۔۔ ذرا اگلی آنے والی قسط 47 کا پرومو تو ملاحظہ فرما لیں جس پر ہنگامہ مچ گیا ہے:

اگلی قسط کے پرومو کو دیکھ کر لگ رہا ہے جیسے مرتسم نے زنا بالجبر کیا ہو یا ۔۔ اس پرومو کو دیکھ کر ہی سوشل میڈیا صارفین بھڑک اٹھے ہیں کیونکہ وہ مرتسم خان جو شروع سے اب تک ہر قسط میں ایک آئیڈیل مرد ہونے کا ثبوت دے رہا تھا اور ہمیشہ ہر مشکل وقت میں بیوی کو سنبھالتا آیا تھا اس نے بیوی سے تھپڑ کھا کر اصل مردانگی کا اظہار کردیا۔ کیا یہ واقعی حقیقت ہے؟ ڈرامے میں آگے کیا دکھایا جائے گا یہ تو ابھی کسی کو معلوم نہیں لیکن جو شبہ ہو رہا ہے اس کو ہر کوئی منفی نگاہ سے دیکھ رہا ہے۔ ہر کوئی اس ڈرامے کی رائٹر پر تنقید کر رہا ہے کہ اس معاشرے میں یہ بیہودہ عنوان رکھنے کی کیا ضرورت تھی، ساری عزت ایک ہی لمحے میں ختم کردی وہ مرتسم خان جو محبت کا پیکر تھا آج اسے شیطان بنا دیا گیا اور بیوی میرب اس قدر بدتمیز ۔۔ ایسی بیویاں بھی ہمارے معاشرے میں کہاں پائی جاتی ہیں؟ کچھ اصلیت بھی رکھی گئی ڈرامے یا صرف انڈین ڈراموں کی سکرپٹ کو چھاپ دیا گیا؟ ذرا ہوش کے ناخن لے کر سوچا جائے ۔۔ کمنٹس ملاحظہ فرمائیں:


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts