لُبنیٰ فریاد عرف اماں جی ہمیشہ کی طرح کچھ مزیدار سا تبصرہ کسی نہ کسی ڈرامے پر کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ ان کا پنجابی انداز اور اداکاروں کی ٹانگ کھینچنے کا یہ پروگرام لوگوں کو بہت پسند آتا ہے۔ اس مرتبہ اماں جی نے مرتسم کی بھی کھچائی کی اور ساتھ ہی میرب کے کردار کی تعریف کی۔ لیکن ڈائریکٹر اور رائٹر کو مذاق میں خوب آڑے ہاتھوں لیا۔
اماں جی نے رائٹر کو کہا بیٹی کمال کردیا ۔۔ ایک مرتسم کا کردار بچا تھا اس کو بھی ایسا مصالحہ لگا دیا۔۔ مرتسم نے لیکن حق کی بات کہی اور اپنی ماں بیگم کا ایسا منہ بند کیا کہ مزہ ہی آگیا۔ اماں کہتی ہیں کہ مرتسم نے حیا کو کہا بدکردار چپ رہ، وہ ڈھیٹ بیغیرت لڑکی کہاں بھاگ گئی۔ ارے وہ پھر روحیل کے ساتھ بھاگ گئی ۔۔ مرتسم بیٹا وہ آپ کے گھر ہی عزت ہے آپ کو ہی نہیں معلوم کہ روحیل اس کو گھما رہا یا وہ تمہاری بیوی ہو کر اس کے ساتھ سپاٹے کر رہی ۔۔ انور چاچا کو بس بیٹی کا باپ بننا تھا اس کو پالنا، گھر میں روکنا نہ آیا ۔۔ مرتسم اب بس یہ رہ گیا کہ تو چھت پر چڑھ کر اعلان کرتا پھر کہ میری میرب بھاگ گئی اس روحیل کے ساتھ ۔۔ اور میرب ایسی کوئی ڈھیٹ نکلی، ارے رکشے والے کے ساتھ گھوم رہی ہے اس کے گھر والے اتنے شریف کہ گھر میں رکھ لیا۔ شوہر پر بھروسہ نہیں ایک غیر مرد کو سچا مان لیا ۔ اور وہ بیچارے وقاص انکل ۔۔۔ جس کے دروازے پر مرے اس گارڈ کو ہی منہ سے کہہ دینا چاہیے تھا میرب کو کہ بی بی آپ کا باپ مر گیا آپ عیاشی کر رہی ہو ۔۔ مکمل شو ملاحظہ فرمائیں: