پنجاب کے مختلف شہروں میں کھانے کے اوقات میں گیس نہ ہونے کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ذرائع سوئی ناردرن کے مطابق 3 مقررہ اوقات میں بھی پریشر پورا نہیں دے پا رہے جس کی وجہ سے شہریوں کو ناشتے اور کھانے کے وقت میں بھی گیس میسر نہیں۔
سوئی ناردرن گیس نے صارفین پر اربوں روپے کے اضافی ماہانہ فکسڈ چارجز لگا دیے
ذرائع نے بتایا کہ لاہور میں گیس کی طلب اور رسد میں فرق 900 ملین کیوبک فٹ سے بڑھ گیا ہے، شہر میں گیس کی ضرورت 2100 ملین اور سپلائی صرف 1200 ملین کیوبک فٹ کے لگ بھگ ہے۔ سردی بڑھنے سے گیس پریشر مزید کم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔