پاکستان اور ایران کے سفارتی تعلقات کی بحالی، ’سفیر 26 جنوری کو دوبارہ ذمہ داریاں سنبھالیں گے‘

image
پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی میں کمی آئی ہے اور دونوں ممالک نے اپنے اپنے سفیروں کو واپس ذمہ داریاں سنبھالنے کی ہدایت کی ہے۔

پیر کو پاکستان کے دفتر خارجہ نے ’پاکستان اور ایران کا مشترکہ بیان‘ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان اور ایران کے وزراء خارجہ کی ٹیلی فونک بات چیت کے بعد دوطرفہ اتفاق رائے سے فیصلہ ہوا ہے کہ دونوں ممالک کے سفیر 26 جنوری کو اپنی پوسٹس پر واپس جائیں گے۔‘

بیان کے مطابق ’پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کی دعوت پر ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان پاکستان 29 جنوری کو پاکستان کا دورہ کریں گے۔‘

: PR NO.

Joint Press Statement of the Islamic Republic of Pakistan and the Islamic Republic of Iran

https://t.co/4ScCGZJKPz pic.twitter.com/7ajcpnkZrz

— Spokesperson MoFA (@ForeignOfficePk) January 22, 2024

پاکستان نے 17 جنوری کو ایران سے اپنا سفیر واپس بلانے کا اعلان کیا تھا اور دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’حملے کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ پاکستان میں ایرانی سفیر جو اس وقت ایران میں ہیں، واپس نہیں آئیں گے۔‘

سعودی عرب کا پاکستان ایران تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم

 سعودی دفتر خارجہ نے پاکستان اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی اور کشیدگی میں کمی کے معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔ 

سعودی دفتر خارجہ کے اتوار کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ’ امید کرتے ہیں فریقین اپنے تمام اختلافات پرامن وسائل، مکالمے کے ذریعے بین  الاقوانی قانون کے بنیادی اصولوں کے مطابق حل کرلیں گے۔‘

’اقوام متحدہ کے منشور اور حسن ہمسائیگی کے اصولوں کو مدنظر رکھ کر اختلافات حل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ ‘

خیال رہے پاکستان کے وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایران کے ساتھ حالیہ کشیدگی ختم کرنے اور سفارتی تعلقات بحال کیا جائے گا۔

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اجلاس جمعے کو وزیراعظم کی زیرصدارت ہوا تھا جس کے بعد کابینہ نے بھی سلامتی کمیٹی اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی تھی۔

ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں دو بچوں کی موت اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں(فائل فوٹو: اے ایف پی)

 نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ پاکستان کسی بھی ہمسائے سے کشیدگی نہیں چاہتا جبکہ ایران بھی کشیدہ صورتحال کا خاتمہ چاہتا ہے۔

یاد رہے کہ 17 جنوری کو ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں دو بچوں کی موت اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔

ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر پاکستان نے 18 جنوری کی علی الصبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں مبینہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا جس میں نو افراد مارے گئے تھے۔ 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US