مسلم دنیا اسلامی تہذیب کے تمام نشانات مٹانے کے اقدامات پر بھارت کے خلاف سفارتی بائیکاٹ کا اعلان کرے، مشعال حسین ملک

image

اسلام آباد۔23جنوری (اے پی پی):نگران وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں مشعال حسین ملک نے ایودھیا میں شہید کی گئی پانچ صدیوں پرانی بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کا افتتاح کرنے پر آر ایس ایس سے متاثر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے مسلم دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت سے مسلم اور اسلامی تہذیب کے تمام نشانات مٹانے کے اقدامات پر بھارت کے خلاف سفارتی بائیکاٹ کا اعلان کرے۔ منگل کو جاری ایک بیان میں معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں نے اپنے سخت ردعمل میں کہا کہ بدنام زمانہ مودی رام مندر کے افتتاح کو سیاسی چال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں کیونکہ اقلیت مخالف پالیسیوں ا و ریاستی کارروائیوں کی وجہ سے ان کی مقبولیت کے گراف میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایودھیا میں ہندو اور مسلمان صدیوں سے امن کے ساتھ رہتے آئے ہیں لیکن جب سے بدنام زمانہ مودی نے بھارت میں اقتدار پر قبضہ کیا ہے، مسلم کمیونٹی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ 6 دسمبر 1992 کو ایک ہندو ہجوم نے ایودھیا میں 16ویں صدی کی بابری مسجد کو اس جھوٹے دعوے پر شہید کر دیا تھا کہ مسلمانوں نے اسے ایک قدیم مندر کی جگہ پر بنایا تھا۔ اس دن کو ہندوتوا کے حامیوں کی طرف سے فتح کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے جبکہ مسلمانوں کے لیے یہ دہشت گردی کا دن ہے۔

مشعال ملک نے کہا کہ بھارت اور اسرائیل اس وقت دنیا کے دو سب سے بڑے دہشت گرد ملک ہیں جو اسلام کے خلاف بدترین دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں سینکڑوں مساجد کو نقصان پہنچایا جبکہ آر ایس ایس سے متاثر بی جے پی حکومت 2014 سے بھارت سے مسلم اور اسلامی تہذیب کے تمام نشانات کو مٹانے میں مصروف ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ مسلم ممالک کو ان واقعات کو خاموش تماشائیوں کی طرح نہیں دیکھنا چاہئے بلکہ اس بدنام زمانہ شخص کے خلاف اجتماعی اور ٹھوس کارروائی کرنی چاہئے جو بھارت سے اقلیتوں بالخصوص مسلم کمیونٹی کو ختم کرنے کی کوشش میں ہیں۔مشعال ملک نے کہا کہ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے عالمی برادری کو بھی بھارتی حکومت کی جبر اور نسل کشی کی پالیسیوں اور اقدامات کا نوٹس لینا چاہیے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US